لاہور میں 12 ویں سالانہ سرائیکی کانفرنس 20 نومبر کومنعقد ہوگا

جمعہ 10 نومبر 2017 21:58

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 نومبر2017ء) دیرہ اسماعیل خان ڈویژن کے بغیر صوبہ قبول نہیں کریں گے ۔ گومل یونیورسٹی میں سرائیکی شعبہ بنایا اور خیبرپختونخواہ پرائمری سطح پر سرائیکی تعلیم شروع کی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار سرائیکستان عوامی اتحاد کے رہنما ؤں پروفیسر شوکت مغل ، ملک اللہ نواز وینس، ظہور دھریجہ، اکبر خان ملکانی ، آصف خان ، عابدہ مطلوب بخاری ، حافظ محمد جان خان بابر اور پیپلز پارٹی کے رہنما بابو نفیس انصاری نے سرائیکستان قومی کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ سقوط دیرہ اسماعیل خان کے حوالے سے منعقد کئے گئے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ سرائیکستان لانگ مارچ کے پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد دوسرا مرحلہ بہت جلد ملتان سے دیرہ اسماعیل خان ہوگا اور لاہور میں بھی 12 ویں سالانہ سرائیکی کانفرنس 20 نومبر کو الحمرا میں شان و شوکت سے منعقد ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹانک دیرہ اسماعیل خان سمیت صوبہ سرائیکستان ہماری منزل ہے۔ سرائیکی رہنماؤں نے پس منظر بتاتے ہوئے کہا کہ9 نومبر 1901 ء کو لارڈ کرزن نے پشتونوں کو خوش کرنے کیلئے نیا صوبہ سرحد بنایا تو سرائیکی وسیب کے اضلاع دیرہ اسماعیل خان و ٹانک ان میں شامل کر دیئے ۔

اس فیصلے کے خلاف سرائیکی وسیب کے کے کروڑوں افراد ایک صدی سے زیادہ گزرنے کے بعد بھی سراپا احتجاج ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن جہاں ہم علامہ اقبال کی یوم پیدائش کا خیر مقدم کرتے ہیں ، وہاں اپنے وسیب کے ساتھ ہونیوالے ظلم پر بھی خاموش نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا دیرہ اسماعیل خان دریائے سندھ کنارے ایک عظیم تہذیبی ورثے کا نام ہے، یہ خطہ صدیوں سے سرائیکی تہذیب کا مرکز ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ انگریزوں کے جانے کے بعد ان کی طرف سے بنائی جانیوالی غیر ثقافتی حدود کو بھی ختم کرے ۔ سرائیکی رہنماؤں نے خیبرپختونخواہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے سرائیکی اضلاع دیرہ اسماعیل خان و ٹانک پر مظالم کی انتہا کر دی ۔ انہوں نے کہا کہاے این پی کی پچھلی حکومت کی طرف سے مادری زبانوں میں پرائمری سے تعلیم دینے کے سرائیکی سرائیکی قاعدے چھاپے لیکن موجودہ حکومت نے یہ قاعدے تقسیم ہی نہ کئے ۔

اس موقع پر نفیس انصاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی سرائیکی صوبے کے وعدے پر قائم ہے مگر اس کا حل تلاش کرنا ہوگا کہ پنجاب اسمبلی نے تو دو صوبوں کی قرارداد پاس کر دی ہے ، کیا خیبرپختونخواہ اسمبلی ایسا کرے گی ظہور دھریجہ نے کہا کہ اسے ایسا کرنا پڑے گا۔ سرائیکی رہنماؤں نے کہا کہ تحریک انصاف ویسے تو انصاف سب کے لئے کا نعرہ لگاتی ہے لیکن سرائیکی وسیب کے ساتھ مسلسل بے انصافی کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گومل یونیورسٹی میں سرائیکی زبان کا ڈیپارٹمنٹ منظور ہے لیکن تعصیب کی بناء پر وہاں کی زبان سرائیکی کا ڈیپارٹمنٹ نہیں بنایا جا رہا ۔ ہم نے کئی بار انتظامیہ کی توجہ اس طرف مبذول کرائی لیکن حکومت دیرہ اسماعیل خان ڈویژن کے مسائل پر توجہ ہی نہیں دے رہی۔اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ سرائیکی صوبے کے قیام تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور دیرہ اسماعیل خان و ٹانک کو خیبرپختونخواہ سے اپنی جدوجہد کے ذریعے واگزار کرائیں گے ۔

اس موقع پر عنایت اللہ مشرقی ،حاجی احمد نواز سومرو، سید مطلوب بخاری ، ملک جاوید چنڑ ایڈوکیٹ، ماسٹر مبین ، رانا ذیشان نون ، طفیل بلوچ ، صبا فیصل ، پرویز قادر، چوہدری فیصل عزیز ، حاجی عید احمد، الطاف خان ، اجمل دھریجہ ، زبیر دھریجہ، عامر سلیم ، معیز بھٹہ سمیت دوسروں نیبھی خطاب کیا ۔ طفیل بلوچ نے ماں دھرتی کی محبت میں گیت گائے ، سیمینار میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں