کثیر المقاصد منصوبہ کو ٹو ہائیڈ پاور پر اجیکٹ سے نہ صرف خاطر خواہ آمدنی ہوگی بلکہ دیر میں تر قی کے نئے دور کا آغاز ہوگا صوبے میں 40ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہونے کی گنجاش ہے، انر جی کے بغیر تر قی ناممکن ہے ،وفاقی حکومت اور واپڈا 1954ء سے بوسیدہ بجلی لائنز کو جلد ازجلد تبدیل نہ کیے تو عوام کی مشکلات میں مذید اضافہ ہوسکتا ہے

امیر جماعت اسلامی ٹو ہائیڈ پاور پر اجیکٹ کے دورہ پر پریس کانفرنس سے خطا ب

جمعرات 28 ستمبر 2017 17:31

لوئیر دیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 ستمبر2017ء) جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کثیر المقاصد منصوبہ کو ٹو ہائیڈ پاور پر اجیکٹ سے نہ صرف کو خاطر خواہ آمدنی ہوگی بلکہ ضلع دیر میں تر قی کے نئے دور کا آغاز ہوگا صوبے میں 40ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہونے کی گنجاش موجود ہے انر جی کے بغیر تر قی ناممکن ہے وفاقی حکومت اور واپڈا 1954ء سے بوسیدہ بجلی لائنز کو جلد ازجلد تبدیل نہ کیے تو عوام کی مشکلات میں مذید اضافہ ہوسکتا ہے ان خیالات کا اظہار انھوں کوٹو ہائیڈ پاور پر اجیکٹ کے تفصیلی دورہ کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی صاحبزاہ محمد یعقوب خان،صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ ممبران صوبائی اسمبلی اعزاز الملک افکاری،سعید گل ضلع ناظم حاجی محمد رسول خان،تحصیل ناظمین اور پر اجیکٹ ڈائیر یکٹر سلطان روم اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجو دتھے مرکزی امیر سراج الحق نے منصوبہ کا مکمل معائنہ کیا اور جاری کام پر اطمینان کا اظہار کیا سراج الحق نے کہاکہ مرکزی حکومت بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہے جس کی وجہ سے چھوٹے بڑے کارخانے بند اور سرمایہ کار باہر سے نہیں آرہے انھوں نے کہاکہ خیبر پختون خواہ میں چالیس ہزار بجلی پید اکرنے کی گنجاش موجود ہے کوٹو ہائیڈ پاور پر اجیکٹ جس میں کسی بھی بیرونی ملک سے کوئی فنڈز مختص نہیں فروری 2019ء میں مکمل کیا جائیگا جس سے صوبے کو کافی امدنی ملنے سمیت یہاں خوشحالی اور ترقی کی راہیں کھلے گی انھوں نے کہاکہ ایم ایم اے کے دور حکومت میں ملاکنڈ تھری پر اجیکٹ کومکمل کرکے وہاں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھا دیا گیا ہے سراج الحق نے کہاکہ صوبائی حکومت نے صوبے کے اٹھ ہزار سے زائدسرکاری سکولوں کو سولر سسٹم نصب کرنے پر کام کا عملی آغاز کر دیا ہے جبکہ چار ہزار سے زائدمساجد کو بھی سولر سسٹم لگایا جارہا ہے تاکہ عوام کی معیار زندگی بلند ہوسکے انھوں نے کہا کہ اپر دیر کے علاقہ پاتر ک میں بھی بجلی پیدا کرنے کا موزون مقام موجود ہے اور ان کی اتنی گنجاش ہے کہ وہ اپر دیر کو مکمل بجلی فراہم کر سکتی ہے جبکہ شرمائی اور شگوکس کے مقام پر بجلی کے منصوبوں پر کام کا آغاز اور مکمل ہونے سے عوام تاریکیوں سے مکمل نجات پانے سمیت تر قی اور خوشحالی آئے گی انھوں نے ملاکنڈ ڈویژن میں 1954ء سے بوسیدہ بجلی لائنز پر آفسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب بجلی لائنز اتنے خراب اور بوسیدہ ہوجائے توعوام کو کس طرح بجلی میسر ہوگی انھوں نے واپڈا اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان بوسیدہ بجلی کا خاتمہ کرکے توانا اور مضبوط بجلی لائن بچھائی جائے سراج الحق نے مرکزی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ بجلی کی خالص منافع میں وفاقی حکومت مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے اور صوبہ کو اپنا ائینی حق نہیں دے رہے جو کہ تشویشناک امرہے انھوں نے کہاکہ آمن کے قیام کے بعد ٹورازم ایک ایسا شعبہ جس سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکتا ہے حکومت اس طر ف خصوصی توجہ بجٹ میں اس کیلئے خطیر فنڈز مختص کریں تاکہ باہر سے سرمایہ کار آکر منافع میں اضافہ ہوجائے ۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں