مٹھی بھرسمگلر اور جرائم پیشہ افراد خال پولیس کو بدنام کرنے کی درپے ہیں،اخونزادہ سکندر

اقوام سلطان خیل امن وامان کو قائم رکھنے کیلئے پولیس کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہے ،چیف آف سلطان خیل

بدھ 13 ستمبر 2017 20:53

تیمرگرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2017ء) مٹھی بھرسمگلر اور جرائم پیشہ افراد خال پولیس کو بدنام کرنے کی درپے ہیں،تحصیل خال میں مکمل امن و امان قائم ہے اور اقوام سلطان خیل امن وامان کو قائم رکھنے کیلئے پولیس کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہے ،تھانہ خال میںتعینات ایس ایچ او یونس رحمن ایک ایماندار اور فرض شناس پولیس افسر ہے اور انہوںنے تھانہ خال میں رشوت اور سفارش کلچر کا خاتمہ کیا اسلئے چند سفارشی کلچر کے دلدادہ افراد خال پولیس پر بے جا الزامات لگا رہے ہیں ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ڈسٹرکٹ پریس کلب تیمرگرہ کے سامنے احتجاجی مظاہرے اور بعد ازاں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف سلطان خیل اخونزادہ سکندر ،جماعت اسلامی خال کے راہنماملک نقیب اللہ تحصیل خال سے پی ٹی آئی کے تحصیل کونسلر اخونزادہ اشفاق الرحیم،ڈسٹرکٹ کونسلر فضل شریف،تحصیل کونسلر و امیر جماعت اسلامی سلطان خیل ملک حیات نے کیا جبکہ اس موقع پر پی پی پی کے تحصیل صدر طفیل خان،ملک عنایت اللہ،ملک محمد ہارون،ملک امیر عالم خان،اخونزادہ کلیم اللہ،ملک اعجاز خان،اخونزادہ نور الہی،ملک محمد ہارون خان،یوتھ کونسلر نصیراللہ،ویلج کونسل لقمان بانڈہ کے ناظم انوارالحق،ملک شمندروز خان ودیگر کثیر تعداد میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز خال کے چند افراد نے خال پولیس پر سمگلنگ اور غیر قانونی کاموں کی جو الزامات لگائے ہیں وہ بے بنیاد ہیں کیونکہ جب سے موجودہ ایس ایچ او خال میںتعینات ہوئے ہیں تو انہوں نے نہ صرف سفارش ،رشوت ،سمگلنگ اور دیگر غیرقانونی کاموں کا خاتمہ کیا ہے بلکہ علاقے میں مکمل امن بھی قائم کیا ہے جس کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد اور ان کی سرپرستی کرنے والے افراد پر قانون کا گرفت مذبوط ہونے سے وہ خال پولیس کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

حالانکہ خال کے 99فیصد عوام موجودہ پولیس کی کارکردگی سے مطمئن ہیں،اانہوں نے کہا کہ کہ اگر ان جرائم پیشہ افراد کی دباو میں ایس ایچ او یا دیگر پولیس اہلکاروں کو ادھر ادھر کرنے کی کوشش کی گئی تو اقوام سلطان خیل کے تما م لوگ سڑکوں پر ائیں گے اور پشاور چترال شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردی جائے گی،انہوں نے آئی جی پولیس کے پی کے سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جرائم پیشہ افرادکے خلاف کاروائی کرے اور ان کو قانون کے کٹہرے میں لائے تاکہ علاقے سے مکمل طور پرجرائم کا خاتمہ ہوسکے اور کسی کو قانون کو ہاتھ میں لینے کا موقع نہ ملیں۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں