اسلامی جمعیت طلبہ نے چیئر مین ملاکنڈ تعلیمی بورڈ کیخلاف ہٹاو تحریک شروع کرنیکا اعلان کردیا،

12اگست کو واڑی،15اگست کو دیر خاص،16 اگست کو باجوڑ 17 کو تیمرگرہ18کو درگئی جبکہ 19 اگست کو ملاکنڈ تعلیمی بورڈ کے سامنے احتجاجی دھرنے دیئے جائنگے ،شعیب احمد

جمعہ 11 اگست 2017 19:29

لوئر دیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اگست2017ء) اسلامی جمعیت طلبہ دیر ڈویژن کے ناظم شعیب احمد نے کہا ہے کہ ملاکنڈ تعلیمی بورڈآئے روز طلبہ وطالبات کے مستقبل کے ساتھ کھلے عام کھلواڑ کر رہاہے جس کی وجہ سے ایک طرف طلبہ کا تعلیمی کئیریر دائو پر لگ چکا ہے جبکہ دوسری طرف یہ بورڈ والدین کے لئے ناسور بن چکا ہے۔اگر جائزہ لیا جائے تو صوبے کے دیگر تعلیمی بورڈز کے نتائج روز بروز بہتری کی طرف گامزن ہے جبکہ ملاکنڈ تعلیمی بورڈ مسلسل روبہ زوال ہے۔

وہ بروز جمعہ ڈسٹرکٹ پریس کلب تیمرگرہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس وقع پر ،ناظم علاقہ کالجز تیمرگرہ اظہاراللہ ،معتمد علاقہ کالجز تیمرگرہ فضل سبحٰن،واڑی کالج کے ناظم الطاف خان اوردیر بالا کے بیت المال انچارج ذاکراللہ بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طلبہ وطالبات اور عوام کا مذکورہ بورڈ پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے جس کی حالیہ مثال ایف اے ،ایف ایس سی کے نتائج ہیں جس میں 45 ہزار میں سے 21ہزار طلباء وطالبات کو بے دردی سے فیل کیا گیا جبکہ جن طلباء کو پاس کیا گیا وہ بھی کم مارکنگ کی وجہ سے اعلیٰ تعلیمی اداروں میںداخلوں سے محروم ہیں جبکہ اچھی خاصی تعداد تعلیم چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیںاور کئی ایک مقامات پر خراب تعلیمی نتائج پر طلبہ نہ صرف گھروں کو چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوگئے ہیںبلکہ کچھ طالب علموں نے خودکشی کرکے زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

جس پر طلبہ کے ساتھ ساتھ والدین بھی شدید تشویش اور اضطراب میں مبتلا ہوگئے ہیں انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ تعلیمی بورڈ کی مخدوش اور خستہ حال بلڈنگ سے کنٹرول شدہ فرسودہ امتحانی نظام سے ایک طرف طلبہ شاکی ہیں تو دوسری طرف تعلیمی اداروں کے سربراہان بھی ماتم کناں ہیںاور نوبت یہاں تک پہنچی ہے کہ ضلع دیر لوئر کے علاقے تالاش شمشی خان میں واقع گورنمنٹ ہائی سکول کے پرنسپل امتحانی عملہ تک سے الجھ گئے اور بات مارپیٹ اور لڑائی جھگڑے تک پہنچ گئی میڈیا کے کوریج کے باوجود کمیٹی کی موجودگی میں بھی تاحال اس واقعے کے ذمہ داروں سے باز پرس تک نہیں کی گئی اور نہ ہی عوام کو یہ بتانے کی زحمت کی گئی کہ اس معاملے میں قصور وار کو کیا سزا ملی جو یقینا بورڈ کے کرتا دھرتائوں کے لباس پر بدنما داغ کی حثیت رکھتا ہے لیکن بورڈ انتظامیہ مسلسل ایسی روش اپنائی ہوئی ہے جس سے عوام اور طلبہ کا غیض وغضب عروج پر پہنچ گئی ہے انہوں نے الزام لگایا کہ پریکٹیکل امتحان میں ایسے اساتذہ کو تعینات کیا جاتا ہے جنھوں نے سائنس بطور مضمون نہیں پڑھا ہو جس سے طلبہ کے نمبرات میں کمی اور نا انصافی دیکھنے میں ائی ہے انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ایک ماہر مضمون ایک سبجیکٹ کے بیک وقت صرف ایک ہزار پرچے چیک کرسکتے ہیں لیکن یہاں پر معاملہ اس کے برعکس ہے اور چہیتوں کو نوازنے کے لئے ہزاروں پرچے چیک کرانے کے لئے دیئے جاتے ہیں جو باقی ماہرین مضامین کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی مترادف ہے۔

۔اانھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملاکنڈ تعلیمی بورڈ کے موجودہ چیئر مین کو فی الفور ہٹایا جائے اور کسی اچھی شہرت کے حامل سرکاری افسر کو بورڈ کا سربراہ بنایا جائے تاکہ طلبہ کے مستقبل سے مزید کھلواڑ نہ کیا جائے انہوں نے دھمکی دی کہ اگر حالیہ ایف اے ایف ایس سی کے متاثرہ طلباء کے پیپروںکی فی الفور ریچکنگ نہ کی گئی تو احتجاج کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کیا جائے گا جن کی تمام تر ذمہ داری بورڈ انتظامیہ پر ہوگی

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں