تالاش کے علاقے میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کم نہیں کی گئی تو ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئیں، قبائلی عمائدین علاقہ کی پیسکوکو دھمکی

ہفتہ 29 جولائی 2017 19:53

لوئر دیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جولائی2017ء) تالاش کے تین یونین کونسلوں کے عمائدین علاقہ،لوکل گورنمنٹ نمائندوں اور تالاش دوشخیل قومی اصلاحی جرگہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ایکسئین پیسکواور ڈپٹی کمشنر دیر پائین سمیت علاقے کے منتخب ممبران اسمبلی نے عوام کو درپیش بجلی کے ناروا لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کا مسئلہ ایک ہفتے کے اندر حل نہ کیا تو تالاش کے ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئیں گے اور حالات کی خرابی کی ذمہ داری متعلقہ افسران اور ممبران اسمبلی پر عائد ہوگی۔

اس سلسلے میں تالاش دوشخیل قومی جرگہ،منتخب کونسلروں اور عمائدین علاقہ کا ایک ہنگامی اجلاس تالاش کے ایک مقامی ہوٹل میں تحصیل ناظم تیمرگرہ ریاض محمد کی نگرانی میں منعقد ہوا جس میں نورہ خیل،شاہی خیل اور بانڈہ گئی یونین کونسلوں کے منتخب کونسلروں،مقامی مشران اور قومی جرگہ کے ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

جرگہ ممبران و عہدیداران ڈاکٹر نورمحمد، ملک تاج محمد،محمد ابراہیم، ڈسٹرکٹ کونسلر محمد حکیم خان، تحصیل ناظم ریاض محمد، ملک شاہ حسن، ملک شمس الحسن، شیر محمدو دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیسکو اور لوئر دیر انتظامیہ کے افسران ہر بار تالاش کے عوام کو طفل تسلیاں دیکرخاموش کراتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بجلی کے ناروا لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کی وجہ سے تالاش کے عوام کا پیمانہء صبر لبریز ہوچکا ہے اور وہ مذید برداشت نہیں کر سکتے۔انھوں نے کہا کہ تالاش کے مشران نے پیسکو اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر لوڈ منیجمنٹ کیلئے ایک متفقہ لائیحہ عمل تیار کیا اور شیڈول سے ہٹ کر مقامی طور پر بجلی کی بندش پر آمادگی ظاہر کی لیکن پیسکو اور انظامیہ افسران اُس پر عملدرامد کرانے میں ناکام ہوچکے ہیں،مقررین کا کہنا تھا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کی وجہ سے لوگ رات کو نہ سو سکتے ہیں اور نہ ہی انھیں پینے کا پانی ملتا ہے۔

مقامی مشران نے کہا کہ انھوں نے مشتعل لوگوں کو کنٹرول کر رکھا ہے لیکن اب نوجوان اُن کے کنٹرول سے باہر ہوتے جارہے ہیں۔انھوں نے لوئر دیر انتظامیہ اور پیسکو کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ اُن کے تکلیف کا نوٹس لیا جائے اور مسئلے کا مستقل حل تلاش کیا جائے۔انھوں نے دھمکی بھی دی کہ اگر ایک ہفتے میں ان کا مسئلہ حل نہیں ہوا تو علاقے کے عوام مجبور ہوکر سڑکوں پر نکل آئیں گے اور حلات کی خرابی کے ذمہ دار پیسکو اتھارٹی اور دیر انتظامیہ ہوگی۔اس موقع پر بارہ رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو ممبران اسمبلی، ضلعی اور پاک فوج کے افسران کے ساتھ ملاقات کرکے انھیں عوام کے جذبات سے آگاہ کریں گے اور مسئلے کا پُرامن حل تلاش کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں