وزیراعظم محمدنوازشریف نے 8.5 کلومیٹر طویل لواری ٹنل کاباضابطہ افتتاح کردیا

ارب روپے سے مکمل ہونے والے منصوبے میں 8.5کلومیٹراور 1.9کلومیٹر کی دوسرنگیں،35کلومیٹررابطہ سڑکیں، 12پل شامل ہیں منصوبے کی تکمیل سے چترالی عوام کا ملک کے دیگرحصوں سے زمینی رابطہ 5 ماہ کی بجائے پورا سال بحال رہے گا عوام کے ’’قدم بڑھا ئونوازشریف ہم تمہارے ساتھ ہیں‘‘ اور’’نوازشریف زندہ باد کے نعرے

جمعرات 20 جولائی 2017 15:26

وزیراعظم محمدنوازشریف نے 8.5 کلومیٹر طویل لواری ٹنل کاباضابطہ افتتاح کردیا
اپر دیر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2017ء) وزیراعظم محمدنوازشریف نے جمعرات کے روز8.5 کلومیٹر طویل لواری ٹنل کاباضابطہ طورپرافتتاح کردیا،ٹنل کی تکمیل سے چترال کے عوام کو بہتر سفری سہولیات میسرہونگی،وزیراعظم نے ٹنل کے داخلی راستے پر فیتہ کاٹ کراس تاریخی منصوبے کاافتتاح کیا۔ اس موقع پروزیراعظم کے ہمراہ گورنرخیبرپختونخوا اقبال ظفرجھگڑا ،وزیراعظم کے مشیراورپاکستان مسلم لیگ (ن)کے صوبائی صدر امیرمقام ،ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی اورصوبائی جنرل سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ (ن)مرتضیٰ جاوید عباسی اور وزیراعظم کے مشیر برائے سول ایوی ایشن سردارمہتاب احمدعباسی ،مسلم لیگ (ن)کے رہنما پیرصابرشاہ اورنیشنل ہائی ویزاتھارٹی کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

چیئرمین این ایچ اے شاہداشرف تارڑنے وزیراعظم کومذکورہ منصوبے کے بارے میں خصوصی بریفنگ دی جس میں بتایاگیاکہ لواری ٹنل نوشہرہ مردان ملاکنڈ۔

(جاری ہے)

چکدرہ چترال نیشنل ہائی وے این 45 پرواقع ہے جس کی لمبائی 8.5کلومیٹر ہے اوریہ سال بھرچترال کوملک کے دیگرحصوں سے ملائے رکھے گی،لواری ٹنل منصوبے کے پی سی ون کے مطابق منصوبے پر 27 ارب روپے خرچ ہوئے اوراس منصوبے میں 8.5کلومیٹراور 1.9کلومیٹر کی دوسرنگوں کے علاوہ35کلومیٹررابطہ سڑکیںاور12پل بھی شامل ہیں۔

بریفنگ میں وزیراعظم کوبتایاگیاکہ لواری ٹنل منصوبہ یہاںکے عوام کادیرینہ مطالبہ تھاجس کوپاکستان مسلم لیگ(ن)کی حکومت نے پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے اربوں روپے کے فنڈز جاری کئے اوریہ منصوبہ وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے خیبرپختونخوا باالخصوص چترال وملاکنڈ ڈویژن کیلئے تحفہ ہے جس کی بدولت چترالی عوام کاملک کے دیگرحصوں سے زمینی رابطہ پورا سال بحال رہے گا۔

بریفنگ کے مطابق منصوبے سے علاقے میں اقتصادی وتجارتی سرگرمیوںکے فروغ ،مقامی افرادکیلئے روزگارکے مواقع ،سیاحت کے فروغ اورمسافروں کووقت کی ضیاع سے بچنے میںمددملی گی۔لواری ٹنل کے افتتاح کے موقع پردیراورچترال کے عوام کی ایک بڑی تعداد قومی اورمسلم لیگ(ن)کے پرچم تھامے ہوئے تھے اور’’قدم بڑھا ئونوازشریف ہم تمہارے ساتھ ہیں‘‘اور’’نوازشریف زندہ باد کے نعرے لگارہے تھے ‘‘۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس منصوبے کے پی سی ون کی لاگت تقریباً 27 ارب روپے ہے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے چار سال قبل اقتدار سنبھالنے پر اس منصوبے کی طرف خصوصی توجہ دی اور اس مشکل منصوبے پر عملدرآمد شروع کیا گیا۔ ٹنل کی تعمیر سے قبل سال میں سے تقریباً 5 مہینے اور خاص طور پر شدید سردی کے موسم میں چترال کا علاقہ پورے ملک سے کٹ جاتا تھااور مقامی لوگوں کو گوناں گوں مسائل کا سامنا رہتا تھا۔

بلاشبہ یہ صورت حال انتہائی تکلیف دہ اور فوری توجہ طلب تھی۔ اس بات کا کریڈٹ بھی موجودہ حکومت کو جاتا ہے کہ لواری ٹنل جیسے عظیم اور مشکل منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا گیا۔ لواری ٹنل کی تکمیل پر ملک کا یہ دور دراز کا علاقہ بھی قومی ترقی کے دھارے میں شامل ہو گیا ہے ،اب اس علاقے میں چھوٹی صنعتوں اور گھریلو دستکاریوں کو غیر معمولی فروغ ہوگا اور لوگوں کے ذرائع آمدن بڑھیں گے۔

اس علاقے میں معدنیات کی بہتات ہے اور ان کی دریافت معاشی نقطہ نظر سے خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔منصوبے کی تکمیل سے گاڑیوں کو موجودہ خطرناک موڑوں اور دشوار گزار راستوں سے نجات مل جائے گی اور یہ علاقہ پورا سال آمدورفت کیلئے کھلا رہے گا۔ علاوہ ازیں اس علاقے میں سیاحت کے فروغ کے وسیع ترامکانات ہیں اور سارا سال رسائی کے باعث یہاں سیاحت کی صنعت ترقی کرے گی۔

یہاں کے دلفریب قدرتی نظارے یقینی طور پر ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کیلئے بھی دلچسپی کا باعث ہونگے۔سیاحت کا فروغ مقامی آبادی کی معاشیات پر خوشگوار اثرات مرتب کرے گا۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی رہنمائی میں ملک بھرمیں موٹرویز اور ہائی ویز کی تعمیر و توسیع اور اپ گریڈیشن کا جوسلسلہ 2013ء میں شروع کیا گیا وہ انتہائی کامیابی سے جاری ہے۔

اس وقت تقریباً 1200ارب روپے سے زائد کے شاہراتی منصوبے زیر تکمیل ہیں جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خِطّہ کا معاشی مستقبل وابستہ ہے۔ سی پیک منصوبے کے تحت خنجراب سے گوادر تک موٹرویز اورہائی ویز کا ایک وسیع نیٹ ورک تعمیر کیا جار ہا ہے جس کی بدولت پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ ساتھ وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ علاقائی تجارتی سرگرمیوں میں مرکزی حیثیت اختیار کرے گا۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں