لویر دیر،2010کے سیلاب میں بہنے والا رابطہ پل 7سال گزرنے کے باوجود تاحال تعمیر نہ ہوسکا،عوام

دریا ئے پنجکوڑہ عبور کرنے کیلئے جھولوں کا سہارا لینے پر مجبور

پیر 10 جولائی 2017 20:14

لویر دیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جولائی2017ء) سات سال قبل سیلاب میں بہنے والا خال رابطہ پل تاحال تعمیر نہ ہوسکا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق خال رابطہ پل 2010ء کے سیلاب میں بہہ گیا تھا خال رابطہ پل پر لاکھوں آبادی کی دارومدار ہے اور مزکورہ پل کے آر پارکئی تعلیمی ادارے ہیںاور سینکڑوں طلباء اور طالبات ان تعلیمی اداروںکو جاتے ہیںلیکن سات گزرنے کے باوجود خال رابطہ پل تعمیر نہ ہوسکا جسکی وجہ سے علاقے کے عوام اور طلباء وطالبات جھولوں کے زریعے دریا ئے پنجکوڑہ عبور کررہے ہیںاور انکو شدید مشکلات کا سامنا ہے لیکن موجودہ صوبائی حکومت نے اس رابطہ پل کو دوبارہ تعمیر کرانے کی منظوری دیکراس کیلئے گیارہ کروڑروپے مختص کئے اوربعدازاں 2015ء میں علاقے میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے موقع پر جماعت اسلامی کے سینئر وزیر صوبہ خبیر پختونخوا عنایت اللہ خان اور دیگر ممبران اسمبلی اس پل کے تعمیراتی کا م کا افتتاح کیا لیکن بدقسمتی سے کبھی اس پل پر تعمیراتی کام شروع کیا جاتا ہے اور کبھی اس پر کام بند کیا جا تا ہے کام کی رفتارکو دیکھ کریہ پل آیندہ تین سالوں میںبھی مکمل نہیں کی جاسکتی ہے جبکہ سرکاری حکام نے مزکورہ پل کے کنٹریکٹر کے سامنے بے بس نظرآتی ہے علاقے کے عوام نے حکومت مطالبہ کیا ہے کہ خال رابطہ پل پر تعمیراتی کام تیزکرکے جلد ازجلد مکمل کریں۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں