پانامہ کا فیصلہ وزیر اعظم کے خلاف آنے سے کرپشن کے راستے بند ہو جائیں گے، سراج الحق

حکمران ٹولے کے ساتھ ساتھ پانامہ سکینڈل میں ملوث ہر لٹیرے کو احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے ملک کی لوٹی ہوئی ایک ایک پائی وصول کی جائے، عوامی وفود سے گفتگو

منگل 4 جولائی 2017 23:12

دیرپائین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جولائی2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے پانامہ سکینڈل میں وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے خلاف فیصلہ آیا تو اس کے نتیجہ میں کرپشن کے راستے بند اورپاکستان کرپشن سے پاک ملک کے طور پر سامنے آئے گا ۔قوم کا مطالبہ ہے کہ حکمران ٹولے کے ساتھ ساتھ پانامہ سکینڈل میں ملوث ہر لٹیرے کو احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے اور لوٹی گئی قومی دولت کی ایک ایک پائی وصول کی جائے ۔

جماعت اسلامی کی قیادت میںکرپشن کے خلاف عوام نے فیصلہ کن جنگ لڑی ہے،اب کامیابی کا سہرا عوام کے سر سجنے والا ہے۔امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اعلان کیا ہے کہ اگر ہمیں عوام نے موقع دیا تو ہم ایکسائزاینڈٹیکسیشن کے ذئعے امیروں سے زکواة لے کرغریبوں میں تقسیم کرینگے،یہ ٹیکس در اصل عوام کیلئے ہی وصول کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب ثمر باغ میں عید ملن پارٹی کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملک سے کرپشن اور لوٹ مار کا کلچر ختم کرنے کیلئے طویل جدوجہد کی ہے ،سا بق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد ؒ نے 96میں اسلام آبا د میں کرپشن کے خلاف دھرنا دیا تھا جس میں ہمارے کارکنوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پولیس کی فائرنگ سے ہمارے نصف درجن کارکن شہید ہوگئے مگر ہم نے پاکستان کو کرپشن اور کرپٹ مافیا سے پاک کرنے کی جدوجہد جاری رکھی ۔

آج قوم کو اس کا ثمر ملنے والا ہے ،وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے خلاف جے آئی ٹی کی تحقیقات آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی اور پاکستان ہمیشہ کیلئے کرپشن سے پاک ہوجائے گا ۔انہوں نے کہا کہ عوام کا مطالبہ ہے کہ نوازشریف اور ان کے خاندان کے خلاف تحقیقات مکمل ہوتے ہی پانامہ سکینڈل کے دیگر کرداروں کے خلاف بھی تحقیقات کا عمل شروع کردیا جائے اورموجودہ و سابقہ حکمرانوں سمیت سب لٹیروں کا بے رحم احتساب ہو تاکہ آئندہ کسی چور اور ڈاکو کو قومی خزانہ لوٹنے کی جرأت نہ ہوسکے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو مسائل کی موجودہ دلدل سے نکالنے کیلئے ضروری ہے کہ کسی لٹیرے کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے اوربلا تفریق سب کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر سی پیک کو متنازعہ بنانے پر تلی ہوئی ہے ،سی پیک کے روٹ کے متعلق سینیٹ کی سٹینڈ نگ کمیٹی کی پیش کردہ تجاویز پر عمل نہیںکیا گیا اور نہ ہی سب سے پہلے بننے والی فزیبلٹی رپورٹ کو مدنظر رکھا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کو چترال کی طرف سے گزارا جائے تو تمام وسطی ایشائی ریاستیں ہماری منڈیاں ہونگی اورملکی تجارت میں ایک انقلاب برپا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران سب کچھ دیکھتے اور سمجھتے ہوئے مالاکنڈ چترال روٹ کو نظر انداز کررہے ہیں جس کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔امریکہ کی طرف سے سید صلاح الدین کو دہشت گردقرار دیئے جانے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سید صلاح الدین اپنی قوم کو بھارت کی غلامی سے نجات دلانے کی جدوجہد کررہے ہیں ،کشمیری عوام سیدصلاح الدین کو اپنا سب سے بڑا ہیرو اور رہنما قرار دیتے ہیں ،سید صلاح الدین اور ان کی تنظیم نے امریکہ پر حملہ نہیں کیا،س ان کی سرگرمیوںکا مرکز و محورصرف کشمیر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے 70سال قبل کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کا وعدہ کیاتھا جسے آج تک پورا نہیں کیا گیا اگر عالمی برادری کشمیریوں کے ساتھ اپنا وعدہ پورا کرتی تواب تک مسئلہ کشمیر حل ہوچکا ہوتا۔امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اپنے حلقہ انتخاب میں مصروف ترین دن گزارا ۔انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے ملاقاتیں کیں اور قصبات کا دورہ کیا۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں