کامونکے، دیرینہ رنجش پر 13 افراد نے عید کی نماز پڑھ کر واپس جانیوالے نوجوان اور تایا پر فائرنگ کردی ،نوجوان ہلاک، تایا شدید زخمی

بدھ 28 جون 2017 14:22

کامونکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) دیرینہ رنجش پر 13 افراد نے عید کی نماز پڑھ کر واپس گھر جانے والے نوجوان اور اس کے تایا پر فائرنگ کردی نوجوان ہلاک جبکہ تایا شدید زخمی ہو گیا ۔بتایا گیا ہے کہ دو ماہ قبل نواحی گائوں درگاہ پور کے 19سالہ مزمل علی اور گائوں ہی کے محمد اسلم وغیرہ میں لڑائی ہوئی جس پر معززین علاقہ نے اُنکے درمیان صلح کروادی لیکن محمد اسلم وغیرہ نے دل میں رنجش رکھی ۔

عید کے روز مزمل اپنے تایا شوکت علی اور دیگر عزیزوں کے ہمراہ نماز ادا کرکے گھر جارہا تھا کہ عید گاہ کے نزدیک ہی محمد اسلم ، محمد اکرام،محمد صغیر،محمد نذیر،تنویر ،نوید،شبیر ،شمیر،محمد اشرف،خان محمد،اکرم عرف محمد اختر،وسیم،محمد اکرم نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں گولیاں لگنے سے مزمل اور اسکا تایا شوکت علی شدید زخمی ہوگئے ۔

(جاری ہے)

دونوں کو فوری طبی امداد کیلئے مقامی ہسپتال پہنچایا ۔جہاں سے تشویش ناک حالت کے پیش نظر مزمل کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گوجرانوالہ منتقل کیاگیا لیکن مزمل علی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ۔صدر پولیس نے مقتول کے والد امانت علی کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا ہے اور پوسٹمارٹم کے بعد نعش لواحقین کے حوالے کردی ہے ۔عید کے روز جوان بیٹے کی نعش گھر پہنچی تو کہرام مچ گیا ۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں