دیر بالا,بیس سالہ رہا ئشی اکرام الدین کا کارنامہ

ہیلی کاپٹر بنالیا، ہیلی کاپٹرتکمیل کے آخری مراحل میں ہے سوچ وبچار کے بعد فیصلہ کیا کہ کوئی ایسا کام کروں یا ایسا چیز ایجاد کرو تاکہ اس سے ملک وقوم کا فائدہ بھی ہوسکی,اکرام الدین

جمعرات 11 مئی 2017 21:04

دیر بالا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2017ء) دیربالا کے علاقے روغانی درہ جیلاڑ کے بیس سالہ رہا ئشی اکرام الدین کا مقامی سطح پر اپنی مدد آپ کے تحت کارنامہ ہیلی کاپٹر بنالیا، ہیلی کاپٹرتکمیل کے آخری مراحل میں ہے مقامی دکان میں ملازم اور غریب ہونے کے ناطے مالیاتی طورپر ہیلی کاپٹرکا تکمیل اب آڑے ہاتھ آرہا ہے۔ ہیلی کاپٹر کو رواں سال یوم پاکستان کے دن براول میں آرمی نے لوگوں کی توجہ نمائش کیلئے پیش کردیا تھا۔

نوجوان اکرام الدین کا تعلق ایک غریب خاندان سے اور خود میٹرک پاس ہے 2014میں پشاور میں میٹرک کے بعد کالج میں داخلہ لیا لیکن آخراجات کی سکت نہ رکھنے سے مزید تعلیم جاری نہ رکھ سکا تو واڑی بازار میں ایک دکان میں چند ہزار روپے کی عوض ملازمت اختیار کی۔

(جاری ہے)

تاہم ملازمت کے ساتھ ساتھ کچھ کرنے کو دل چاہ رہا تھا ۔ اکرام الدین کا کہنا ہے کہ وہ گھر کا واحد کفیل ہے اور چھ بہن بھائیوں کی کفالت بھی کی انکے ذمے ہے ۔

لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود حوصلہ نہیں ہارا اور گھر کی کفالت کیلئے دکان میں ہیلپر کی ملازمت کے بعد سوچ لیا کہ اب ملک وقوم اور علاقے کیلئے کچھ کرنا ہے ۔اکرام الدین نے بتایا کہ سوچ وبچار کے بعد فیصلہ کیا کہ کوئی ایسا کام کروں یا ایسا چیز ایجاد کرو تاکہ اس سے ملک وقوم کا فائدہ بھی ہوسکے اور میں میٹرک کے بعد ادھور ا تعلیمی کرئیر بھی جاری رکھ سکوں تو اسی دوران ذہن میں ہیلی کاپٹربنانے کا خیال آیا اور اللہ تعالی کا نام لیکر اس پرکام شروع کیا ابتدائی طورپر ہیلی کاپٹرپرآنے والے اخراجات کو چند ہزار روپے تنخواہ سے نکال کر اور دوستوں سے کچھ رقم اکٹھا کرکے باقاعدہ طورپر اپنے کام کا آغاز کردیا۔

ہیلی کاپٹر ماڈل تیار کرنے کے بعد اس کیلئے موٹرسائیکل کا انجن خریدکر آگے بڑھا اور اللہ کے فضل وکرم سے اب 15مہینے میں اس پر کافی حد کام مکمل کرلیا گیا ہے اور اب ہیلی کاپٹر 80فیصد تیار ہو چکا ہے جبکہ اسے اڑانے کیلئے مزید آلات درکار ہے لیکن مفلسی اور غریبی کی وجہ سے آخری بیس فیصد کام اب ادھورا رہ گیا ہے جس کیلئے رقم اکٹھا کرنے کی تگ و دو میں لگا ہوں ۔

تاکہ ہیلی کاپٹر پنکھوں کی سپیڈ مزید بڑھا سکوں کیونکہ پنکھوں کا سپیڈ بڑھنے سے ہی ہیلی کاپٹر اڑنے کا قابل ہوسکے ۔ اکرام الدین نے کہا کہ اس دوران یوم پاکستان23مارچ سے چند روز قبل پاکستان آرمی کے آفسران کو میرے ان کاوش کا علم ہوگیا اور آرمی کے آفسران نے تحصیل براول میں 23مارچ کے حوالے میرے ہیلی کاپٹر کو نمائش کیلئے پیش کرنے کو کہا چند دوستوں کی وساطت سے ہیلی کاپٹر براول گراونڈ میں یوم پاکستان کے موقع پر عوام کی توجہ کا مرکز بھی بنا ۔

اور میری اس کوشش کو آرمی،سول آفسران سمیت عوام نے سراہا اور انعام بھی ملا ۔ جس کے بعد اب اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے میرے پا س فنڈز، رقم کی کمی ہے تاکہ باقی ماندہ کام جلدازجلد مکمل کراسکوں اور دوسری جانب اسے ایک سٹیر کے بجائے دو سیٹرہیلی کاپٹر تیار کرنے کا پروگرام بنالیا ۔اکرام الدین نے کہا کہ اللہ تعالی سے امید ہے کہ فنڈز کی کمی کا معاملہ بھی کہیں نہ کہیں سے پورا ہوجائے گا کیونکہ یوم پاکستان کے موقع پر پیلی کاپٹر نمائش کے بعد مجھے ضلع ناظم صاحبزادہ فصیح اللہ بلا یا اور ڈی سی محمد عثمان محسود سے ملاقات میں ہیلی کاپٹر کے بارے میں معلومات حاصل کی ۔

میں نے دونوں ارباب اختیار کے سامنے فنڈز کی قلت بارے بھی بیان کیا ہے کہ مجھے مالی تعاون کی ضرورت ہیں توقع ہے کہ حکومتی سطح پر یا مخیرحضرات میرے ساتھ فنانشنل تعاون کرنے کے بعد اسے تکمیل تک پہنچاوں گا۔اکرام الدین نے مرکز ی وصوبائی حکومتوں کے ساتھ مخیرحضرات سے اپیل کی ہے وہ اس کامیاب تجربے میں ساتھ دیں تاکہ جلد مکمل کراسکے۔ انہوں نے کہا کہ مکمل طورپر تیار ہونے کے بعد میرا مشن ہے کہ میں اسے ٹیکنکل کالج واڑی کے انتظامیہ کو تحفے میں دے دوں تاکہ ٹیکنکل کالج کے طلبا وطالبات میرے اس کاوش اور تجربے سے مستفید ہوسکے انہوں نے کہا کہ اگر حکومتی سطح پر مجھے سپورٹ کیا جائے تو میں اس سے کئی گنا زیادہ اپنی صلاحیت کی بدولت بہتر سے بہتر بھی سکتاہوں لیکن چونکہ میں غریب اور اتنی مالی استطاعت نہیں رکھتا کہ میں اس پر مزید اخراجات برداشت کرسکوں۔

اکرام الدین نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اللہ کے فضل وکرم ، والدین کی دعاوں اور پاکستان کی حکومت اورعوام کے مالی تعاون کے ساتھ تکمیل تک جلد پہنچاوں تاکہ دنیا دیکھ سکے کہ ہمارے لوگوں میں اتنی اہلیت وصلاحیت موجود ہے کچھ کرنے کا لیکن ضرورت اس بات کی ہے حکومتی سرپرستی اور ایسے مواقع فراہم ہوسکے تو مزید ایجادات کی طرف بھی بڑھ سکتے ہیں جس سے ملک وقوم اور اپنے علاقے کا نام روش کرنے کا موقع ملے گا۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں