خارجہ پالیسی ناکام۔حکمرانان خواب غفلت کے شکارہیں ، زاہد خان

خیبر پختون خواہ حکومت اے این پی دے دور حکومت کی منصوبوں پر تختیاں لگوارہی ہے،میڈیا سے گفتگو

پیر 30 جنوری 2017 22:23

تیمرگرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جنوری2017ء) ا ے این پی کے مرکزی ترجما ن وسابق سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ ملکی خارجہ پالیسی ناکام اور حکمرانان خواب غفلت کے شکار دنیا کئے بدلتے ہوئے حالات سے نا خبر ہے ۔افغان مسلئے پر پاک چین اور روس کے مذاکرات غلت رویات مزکورہ ممالک کو مزاکرات میں افغانستان شامل کرنے اور انہیں اعتماد میں لیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے رہائش گاہ اوڈیگرام ہائوس تیمرگرہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انہوںنے کہ امریکہ کے صدر ٹرمپ اسلام مسلمان دشمن پالیسی مسلم حکمرانوں کے بڑی قوتوں کے الہ کار بنے ہوئے اپنی پیدا کردا ہے ماضی کے افغان جنگ میں امریکہ کی روس سے ویٹنام کا بدلہ لینے اور اب روس کی امریکہ سے افغانستان میں اپنے شکست کا بدلہ لینے کے جنگ میں ایک بار پھر پختون تباہی سے دو چار ہو نگے خیبر پختون خواہ حکومت عوامی مسائل کے حل میں ناکام اور وہ اے این پی دے دور حکومت کی منصوبوں پر تختیاں لگوارہی ہے سنیٹر زاہد خان نے کہا کہ حکمرانان اور اپوزیشن عوامی مسائل سے توجہ ہٹاکر ایک دوسرے کی ٹانگیں کینچ کر سپریم کورٹ کا تقدس پامال کرتے ہوئے جلسہ بنادیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا پاکستان اور افغانستان میں امن کا قیام ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے پاکستان اور افغانستان کو باہم مل بیٹھ کر بد اعتمادی ختم کر کے امن اور بھائی چارے کے فضاء قائم کرنے کیلئے ایک دوسرے کی دشمن کو اپنا دشمن سمجھے اور پائیدار امن کیلئے باہمی طور حل نکالے سنیٹر زاہد خان نے کہا کہ صوبائی وزیر اعلی پرویز خٹک کا صوبہ خیبر پختون خواکو سی پیک میں شامل کرانے کے دعوے ڈھونگ اور بے بنیاد ہے کیونکہ چکدرہ چترال شاہراہ اور ڈی ائی خان تا برھان روڈ کی تعمیر سی پیک مغربی روڈ کا حصہ نہیں بلکہ یہ کوریا ایگزم بینک قرضے سے سال 2011-12کے منظور شدہ منصوبے ہے تا ہم پنجاب کی ساہیوال میں دو رویہ شاہراہ کے تعمیر اور 1850میگاواٹ انرجی پراجیکٹ کلر کہار 400میگاواٹ انرجی پلانٹ ،پورٹ قاسم اور ژوب مغل کوٹ روڈ سی پیک کے حصے ہیں ۔

انہوں نے پانامہ لیکس لاحاصل ایشو قرار دیتے ہوئے کہا کہ مخالفین کیساتھ پانامہ لیکس کے حوالے کوئی ٹوس ثبوت نہیں جبکہ پنامہ لیکس سیاسی مسلہ اور سیاسی مسلہ پارلیمنٹ یا عوامی عدالت میں فیصلہ کئے جاتیں ہے۔ سنیٹر زاہد خان نے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ناکام اور وہ اے این پی دور حکومت کے منصوبوں پر تختیہ لگوا رہی ہے جبکہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے پسماندہ علاقے کے مسائل سے منہ موڑ کر پنجاب اور سند ھ کی سیاست شروع کردی ہے۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں