مغربی سامراج ایک نئی جنگ مسلمانوں کی سرزمین پر لڑنا چاہتا ہے،اقتصادی راہداری بھی حکمرانوں کی کوتاہیوں کی وجہ سے دوسرا کالاباغ ڈیم نہ بن جائے،چھوٹے صوبے میں احساس محرومی اور حق تلفی بہت تیزی سے بڑھتی جارہی ہے، عالم اسلام کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ موجودہ فرسودہ سیاست اور یورپ کے مسلط کردہ شیطانی جمہوریت اور نام نہاد پارلیمنٹوں سے نہیں کیا جاسکتا، اب ہمیں اوروں چشم و اَبرو کے شاروں پر اپنی سیاسی پالیسیاں مرتب کرنے سے گریز کرنا ہوگا

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا سینکڑوں علماء کے اجتماع سے خطاب

جمعرات 7 جنوری 2016 16:17

تیمرگرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جنوری۔2016ء) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ عالم اسلام کو درپیش چینلجوں کا مقابلہ موجودہ فرسودہ سیاست اور یورپ کے مسلط کردہ شیطانی جمہوریت اور نام نہاد پارلیمنٹوں سے نہیں کیا جاسکتا۔ اب ہمیں اوروں چشم و اَبرو کے شاروں پر اپنی سیاسی پالیسیاں مرتب کرنے سے گریز کرنا ہوگا اور اسلامی انقلابی سیاست کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ معارف الشریعہ تیمرگرہ میں دارالعلوم حقانیہ کے فضلا اور علاقہ بھر کے سینکڑوں علماء کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اجتماع سے دارالعلوم حقانیہ کے جید رہنما مولانا عبدالحلیم دیربابا،مولانا یوسف شاہ، مولانا عرفان الحق،مولانا لقمان الحق اور دیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل تیمرگرہ جاتے ہوئے چکدرہ ،اوچ ،تلاش ،شمسی خان، خزانہ اور تیمرگرہ میں دارالعلوم حقانیہ سے فضلا ء نے مولانا سمیع الحق کا شاندار استقبال کیا اور جگہ جگہ مختصر خطاب کیا۔ چکدرہ میں مولاناسمیع الحق نے جمعیت ف کے صوبائی امیر مولانا گل نصیب کے بھائی کی وفات پر اُن کے گھر جاکر اُن سے تعزیت کی۔ مدرسہ کے مہتمم مولانا قاضی فضل اللہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا، اور دارتالعلوم حقانیہ اورمولانا سمیع الحق کے دینی اور علمی خدمات کو سراہا۔

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ چھوٹے صوبے احساس محرومی اور حق تلفی بہت تیزی سے بڑھتی جارہی ہے ، اقتصادی راہداری بھی ہماری کوتاہیوں کی وجہ سے دوسرا کالاباغ ڈیم نہ بن جائے۔ ایسے حالات میں جبکہ ہماری پڑوسی ریاستیں اور مغربی طاقتیں اس منصوبے کو ناکام بنانے پر تلی ہوئی ہیں۔ کہیں ہماری رسہ کشی اور وفاقی حکومت کی بے بصیرتی کی بھینٹ نہ چڑھ جائے۔

مولانا سمیع الحق نے کہا کہ عرب اور اسلامی ممالک میں دن بدن بدلتی صورتحال انتہائی تشویشناک اور تباہ کن ہے اس وقت اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی بصیرت کا امتحان مغربی سامراجی ایک نئی جنگ مسلمانوں کی سرزمین پر لڑنا چاہتا ہے۔ ایسے حالات میں پاکستان اور اس میں موجود دینی اور سیاسی جماعتوں کو جلتی پر تیل ڈالنے کے بجائے مصالحانہ اور مفاہمانہ کردار ادا کرنا چا ہیے۔

مولاناسمیع الحق نے کہاکہ حکمرانوں کو ہم پیغام دینا چاہتے ہیں کہ آپ دشمن کے دباؤمیں نہ آئیں مدارس مساجد اور جہادی قوتوں کے بارے میں پالیسی پر نظرثانی کریں۔ انہوں نے کہاکہ دارالعلوم دیوبند نے برٹش سامراج کا جنازہ نکالا۔ اور پاکستان کے دیوبند ثانی جامعہ دارالعلوم حقانیہ نے سوویت یونین کے سرخ سامراج کو دنیا کے نقشے سے مٹا دیا۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ پاکستان کو داخلی عدم استحکام کے علاوہ عالمی اسلام دشمن قوتوں کو خطرنا ک عزائم کا سامنا ہے۔

اوران ممالک کا بڑا ہدف پاکستان کے اسلامی تشخص سے تباہی دینی مدارس ،دینی قوتوں اور جہادی عناصر کا قلع قمع کرنا ہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ اگر اپوزیشن جماعتیں صرف حصول اقتدار کے لئے کوئی اتفاق و اتحاد کررہے ہیں اور سابقہ پالیسوں کو بدستور جاری رکھیں گے تو عوام اس قسم کی اوچھی ہتھکنڈوں کے شکار کی بجائے عملی اقدامات کرنے پر مجبور ہوں گے ۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں