ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال تیمرگرہ کے ڈاکٹروں کا 3سالہ بچے کا اپینڈکس آپریشن کرنے سے انکار

جمعرات 1 اکتوبر 2015 18:04

لویر دیر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم اکتوبر۔2015ء)ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال تیمرگرہ کے ڈاکٹر نے جندول تنگی پائین کے تین سالہ بچے کا اپینڈکس اپریشن کرانے سے انکار کر دیا۔مریض کے غریب والد کو مجبوراََ بچے کا اَپریشن پرائیویٹ ہسپتال سے کرنا پڑا۔میڈیاں کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے مولانا لطیف الحق ساکن تنگی پائین کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز اس کے تین سالہ بیٹے محمد زکریاں کو پیٹ میں شدید درد محسوس ہوا جس کے بعد انہوں نے اپنے بچے کو فوری طور پر ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال تیمرگرہ کے ایمرجنسی کو منتقل کر دیا جہاں ایمرجنسی میں سرکاری ڈاکٹر نے کچھ ٹیسٹ تجویز کئے اور ٹیسٹ کے نتائج میں بچے کا TLC16600آ گیا جس کے بعد ایمرجنسی سٹاف نے مریض کو جنرل سرجن بخت سرور کے سرکاری او پی ڈی کو ریفر کر دیااور کہا کہ مریض کاسنجیدہ ایپنڈیکس ہے اور اس کا علاج اپریشن کے بغیر ممکن نہیں ۔

(جاری ہے)

تاہم سرجن نے او پی ڈی میں مریض کا دوبارہ معائنہ کرنے کے بعد اسے سرجیکل وارڈ میں داخل کر کے بتایا کہ کل صبح بچے کا اپریشن ہوگا ۔وہ رات مریض نے انتہائی اذیت اور تکلیف میں چیخ چیخ کر گذاری اور شدید تکلیف کی وجہ سے اس کے ہونٹ پھول کے پھٹ گئے ۔اس کے باوجودصبح سرجن نے بچے کا اپریشن کرنے کی بجائے اسے درد کے انجکشن لگانے کیلئے کہا اور سرکاری اپریشن کرنے سے انکار کر دیاجس کے بعد انہیں مجبوراََ اپنے بیٹے کو پرائیویٹ ہسپتال لیکر جانا پڑا اور اس کا پرائیویٹ اپریشن کرایا۔

مریض کے ورثاء کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ صرف اس کے ساتھ نہیں ہوا بلکہ بہت سارے مریض سرکاسری ہسپتال سے مفت علاج کرانے کیلئے آتے ہیں اور سرکاری ڈاکٹر مریضوں کو پرائیویٹ اپریشن کرانے پر مجبور کرنے کیلئے مختلف بہانے بناتے ہیں۔انہوں نے صوبائی حکومت اور محکمہ صحت سے انکوائری کر کے غریب عوام کے حالت پر رحم کھانے اور ڈیوٹی سے غفلت کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں