کوہستان کے علاقے بیاڑ میں سیلاب سے جان بحق سات افراد کی نماز جنازہ

نمازہ جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت ، سیلاب سے تباہ شدہ سڑک کے باعث لوگ سات کلومیٹر پیدل جانے پرمجبور رکن صوبائی اسمبلی محمد علی کوہستانی کا جان بحق افراد اور سیلاب سے تباہ شدہ املاک کیلئے وزیراعلی خیبرپختونخوا سے معاوضہ سیشل پیکج اعلان کا مطالبہ

جمعہ 26 جون 2015 20:38

دیربالا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 جون۔2015ء) کوہستان کے علاقے بیاڑ میں جمعرات کے شام سیلاب سے جان بحق سات افراد کی نماز جنازہ بیاڑ میں ادا کی گئی۔نمازہ جنازہ میں ہزاروں نے شرکت کی ۔جبکہ سیلاب سے تباہ شدہ سڑک کے باعث لوگوں کو سات کلومیٹر پیدل جانے پرمجبور ۔ رکن صوبائی اسمبلی محمد علی کوہستانی نے جان بحق افراد اور سیلاب سے تباہ شدہ املاک کیلئے وزیراعلی خیبرپختونخوا سے معاوضہ سیشل پیکج اعلان کا مطالبہ کیا ہے۔

جبکہ سیلاب سے بیاڑ بازار کے پندہ کے قریب دکانیں مکمل تباہ جبکہ چار مکانات اور مدرسہ میں مختلف اشیا بکھر ے پڑے تھے۔ اور لوگ اب بھی مکانوں سے ملبہ ہٹانے میں مصروف تھے ۔جبکہ مقامی شہریوں نے اس تباہی کے دوران کسی بھی جانب سے سرکاری آفسران کی بے حسی پر شدید مذمت کی اور کہا کہ صوبائی حکومت بیاڑ کے متاثرین کیلئے فوری امداد کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

تاہم دو بجے کے بعد ڈپٹی کمشنر ڈاکٹرعمران حمید شیخ نے گیارہ متاثرہ خاندانوں میں ایک ماہ کیلئے خوراک کے ٓاشیاء اور ٹینٹ بھی تقسیم کئے۔مقامی افراد نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ اب جمعرات کے شام سے جمعہ کے دوپہر تک کوسرکاری اعلی آفسران آئے ہیں اور سڑکوں کو کھول دیا گیا ہے۔تاہم سیاسین خوڑکے مقام پر سیلابی ریلے سڑک مکمل طور پر تباہ ہونے کی وجہ سے سی اینڈڈبلیو کے اہلکاروں نے سب انجیئنر مختیار حسین کی سربراہی میں سڑک سے مبلہ ہٹانے کا کا شروع کیا تھا جس کے باعث دو بجے تک سڑک گاڑیوں کے چلنے کا قابل ہوگیا۔

جبکہ اس سے قبل لوگ سات کلومیٹر پیدل اور موٹرسائیکل جانے پر مجبور تھے لیکن سی اینڈ ڈبلیو کے اہلکاروں کے بروقت کام سے سڑک مقررہ وقت سے قبل صاف کردیا گیا ۔جبکہ متاثرہ علاقے کا ڈپٹی کمشنر ڈاکٹرعمران حمید شیخ نے دورہ کیا اور متاثرہ افراد سے ملاقات کی اور متاثریں کو ہرممکن امداد کی یقینی دہانی کرائی۔ ایک ہی خاندان کے پانچ جان بحق افراد کے چچا حبیب الرحمن نے بتایا کہ سیلاب موسلادھار بارش شروع ہونے کے بعد یک دم آسمانی بجلی گرنے بارش سیلابی ریلے میں میں تبدیل ہوا اور دیکھتے میں میرے گھر تین خواتین اور دوبچوں کو سیلابی میں بہہ جانے سے جان بحق ہوا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کو منظور تھا جس پرہمیں صبر کرنا چاہئے کیونکہ میں خود بھی بچانے کی بہت کوشش کی لیکن اسے نہ بچا سکے۔ مردان کے اس مہمان خاندان جو رشتہ داروں کے ہاں رمضان المبارک گذارنے آئے تھے کہ جان بحق پانچ افراد کے نمازہ جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی،جبکہ نماز جنازہ میں پی کے 92کوہستان سے منتخب ایم پی اے محمد علی کوہستانی اور سابق تحصیل دیر ناظم اور مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر محمد نثار خان وردگ کے علاوہ کسی سیاسی شخصیت نے شرکت نہیں کی، چونکہ سیاسن کے مقام سڑک سیلاب کے باعث کٹ جانے سے لوگوں کو پیدل جانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہورہا تھا۔ `

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں