دیربالا؛ بلدیاتی الیکشن ،ضلع دیربالا میں جماعت اسلامی نے 32ڈسٹرکٹ کونسلز میں سے22،4تحصیل کونسلوں میں سے 3 تحصیلوں پر واضح کامیابی حاصل کرکے میدان مار لیا

گیارہ نشستوں پر اپ سیٹ، شکست سے پیپلزپارٹی کا صفایا ہوگیا

اتوار 31 مئی 2015 17:03

دیربالا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 مئی۔2015ء) بلدیاتی الیکشن ،ضلع دیربالا میں جماعت اسلامی نے 32ڈسٹرکٹ کونسلز میں سے22جبکہ چار تحصیل کونسلوں میں سے تین تحصیلوں پر واضح کامیابی حاصل کرکے میدان مار لیا، کئی پولنگ اسٹیشن پر مخالف جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان مارکٹائی سے حالات کشیدہ اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔ انتخابات میں گیارہ نشستوں پر آپ سیٹ شکست سے پیپلزپارٹی کا صفایا ہوگیا اور بڑے بڑے برج بھی الٹ گئی جبکہ کئی امیدوار پہلی بار الیکشن میں کامیاب ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز بلدیاتی الیکشن میں ضلع دیر بالاکے 289پولنگ سٹیشن میں صبح سے ہی لوگوں کا رش دیکھنے کو ملا ۔ جبکہ خواتین ووٹ پول کرنے کے بارے میں لوگوں میں شکوک وشبہات پایا جاتا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اور سیاسی جماعتوں سمیت ہرکسی کے زبان پرتھا کہ کیا خواتین ووٹ پول کرسکیں گے ؟ شگئی ریحانکوٹ پولنگ سٹیشن پر جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی وپارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خواتین ووٹنگ پر کوئی اعتراض نہیں بلکہ خواتین کو ووٹ پول کرنا انکا حق ہے لیکن کسی کو زبردستی ووٹ تو نہیں ڈلوایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بھی خواتین ووٹنگ کیلئے کوئی خاطرخواہ سیکیورٹی انتظامات اور الگ پولنگ سٹیشن نہیں بنائے ہیں۔ تاہم پہلی مرتبہ براول میں سب سے پہلے دوپہر بارہ بجے کے قریب گورنمنٹ گرلز ہائی سکول میں خواتین کے الگ پولنگ سٹیشن پر دوخواتین نے ووٹ نمبر 67اور66پول کرکے اہم سنگ میل پایا ۔جس کے بعد سہ پہر کے بعد واڑی کے تین پولنگ سٹیشن پر بڑی تعداد میں خواتین ووٹرز پول کرنے کیلئے نکلے۔

اور واڑی اور گرگٹ دیر پولنگ سٹیشنز پر جماعت اسلامی ،پی ٹی آئی اور پی پی پی کے کارکنوں درمیان تصادم ہوا جس میں سات سے زائد افراد زخمی ہوئے ۔واڑی میں شدید لڑائی کے بعد پاک آرمی کے جوانوں اور پولیس کے بھاری نفری نے حالات کو کنٹرول کیا۔ جبکہ خواتین رات گئے بھی چاپر چوک میں احتجاجا دیر،پشاور شاہراہ احتجاجا بند کردیا ،خواتین کا موقف تھا کہ ہمیں ووٹ پول نہیں کرنے دیا تاہم احتجاج چند منٹوں کے بعد ختم کرایا گیا۔

انتخابات میں دیراربن ، یونین کونسل گنوڑی،بریکوٹ،بیبیوڑ،ساونی،تارپتار،قولنڈی شرینگل،ڈوگدرہ سمیت گیارہ کے قریب یونین کونسلوں پر جماعت اسلامی کے امیدواروں نے پیپلزپارٹی کو آپ سیٹ شکست دیکر ڈسٹرکٹ ،تحصیل کونسلوں پر حیران کن اور واضح برتری حاصل کی۔جماعت اسلامی نے ڈسٹرکٹ کونسلوں کے 32میں سے22جبکہ تحصیل کونسل میں بھی 20نشستوں پر غیرسرکاری اور غیرحتمی نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کرلی۔

دیربالا کے چار تحصیلوں میں سے جماعت اسلامی تین تحصیل کونسلوں پر مکمل اور واضح کامیابی حاصل کرلی ہیں۔ڈسٹرکٹ کونسل میں پیپلزپارٹی نے ماضی کے برعکس صرف 5نشستیں جبکہ تحصیل کلکوٹ کے پانچ نشستوں میں تین پر ، پی ٹی آئی ڈسٹرکٹ کے 3اور نواز لیگ نے بھی دو نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی ہیں۔انتخابات میں واضح برتری جماعت اسلامی کے کارکنوں نے شدید ہوائی فائرنگ اور جشن منایا۔الیکشن میں پیپلزپارٹی کے اہم برج بھی عوامی قوت سے الٹ گئی اور پچھلے پانچ سالوں میں پیپلزپارٹی کے کارکردگی جنرل الیکشن کے بعد بلدیاتی انتخابات میں بھی عدم اعتماد کرکے واش کردیا۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں