عراق کی کاروباری شخصیات کو شامی تیل کی سستے داموں فروخت

بدھ 23 جولائی 2014 11:30

دیرالزور/لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2014ء)دولت اسلامی (داعش) سے تعلق رکھنے والے جنگجووٴں نے اپنے زیر قبضہ شام کے کنووں سے تیل اور مائع گیس کی پیداوار کو سرحد پار عراق کی کاروباری شخصیات کو فروخت کرنا شروع کردیا ہے۔داعش کے جنگجووٴں نے شام کے مشرقی صوبے دیر الزور سمیت بڑے علاقے پر قبضہ کررکھا ہے۔اس کے علاوہ عراق کے پانچ صوبوں سے سرکاری سکیورٹی فورسز کو نکال باہر کر نے کے بعد وہاں اپنی عمل داری قائم کرلی ہے۔

برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی کہ گذشتہ چند روز سے عراق کی نمبر پلیٹوں والے ٹرک دیرالزور میں واقع تیل کے کنووں پر آرہے ہیں اور یہاں سے ان پر تیل لاد کر انھیں مغربی عراق کی جانب بھیجا جارہا ہے۔آبزرویٹری کا کہنا تھا کہ یہ ٹرک عراق کی کاروباری شخصیات کے ملکیتی ہیں اور وہ داعش کے کنٹرول میں کنووں سے تیل کی خریداری کے لیے آرہے ہیں۔

(جاری ہے)

آبزرویٹری کے ڈائر یکٹر رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ عراقی کاروباری شخصیات کو بیس سے چالیس ڈالرز فی بیرل کے حساب سے تیل فروخت کیا جارہا ہے۔داعش کے جنگجو اپنے زیر نگیں علاقے میں رہنے والے شامیوں کو بھی ارزں نرخوں پر بارہ سے اٹھارہ ڈالر تک فی بیرل تیل فروخت کررہے ہیں تاکہ ان کی حمایت حاصل کی جاسکے۔واضح رہے کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں تیل کی فی بیرل قیمت ایک سو ڈالرز سے زیادہ ہے۔شامی حکام کا کہنا ہے کہ مارچ 2011ء میں ملک میں خانہ جنگی چھڑنے کے بعد تیل کی پیداوار 96 فی صد تک کم ہوچکی ہے۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں