دیر لوئر ، حلقہ این اے 34کیلئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنما سابق ناظم ناصر شاہ کی اپنی پارٹی کے سابق وزیر مملکت ملک عظمت پر اعتراضات کی بوچھاڑ ، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے دلچسپ اور تاریخی اہمیت کے سوالات پوچھے گئے‘ بعض امیدواروں کی جانب سے صحیح اور بعض کی جانب سے غلط جوابات

جمعہ 5 اپریل 2013 20:38

لوئر دیر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔5اپریل۔ 2013ء) ضلع دیر لوئر کے حلقہ این اے 34 میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق ناظم سید ناصر شاہ ایڈووکیٹ نے اپنی ہی پارٹی کے سابق وزیر مملکت ملک عظمت خان پر اعتراضات کی بوچھاڑ کردی‘ دلچسپ اور تاریخی اہمیت کے سوالات پوچھے گئے‘ کسی نے صحیح اور کسی نے غلط جوابات دئیے جبکہ سابق وزیر مملکت ملک عظمت نے الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیا۔

جمعرات کے روز حلقہ این اے 34 کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پیر بخش نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلئے تمام امیدواروں کو طلب کیا تھا۔ اس موقع پر پی پی سے تعلق رکھنے والے سابق ناظم سید ناصر شاہ ایڈووکیٹ نے اپنی پارٹی کے ہی سابق وزیر مملکت ملک عظمت خان پر اعتراضات کی بوچھاڑ کردی۔

(جاری ہے)

سید ناصر شاہ ایڈووکیٹ نی عدالت کو بتایا کہ جب سے ملک عظمت خان منتخب ہوا ہے اسی دن سے اپنے حلقے سے غائب ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملک عظمت خان نے ترقیاتی سکیموں میں کرپشن کی ہے اور عوام کا پیسہ اپنے مفاد کیلئے خرچ کیا۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ کاغذات نامزدگی فارم میں ملک عظمت خان نے دروغ گوئی اور غلط بیانی سے کام لیا۔ اس موقع پر ملک عظمت خان نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں چکدرہ سے بانڈوگی تک سوئی گیس کی فراہمی کیلئے کروڑوں روپے کے فنڈز منظور کرنے کیساتھ ساتھ آبنوشی کی سکیمیں اور اوچ میں مرحوم ملک مظفر خان سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر کے علاوہ غریب عوام کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت نادار مردو خواتین کو روزگار دیا اور وظیفہ مقرر کیا۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ واقعی پاکستان میں کرپشن عروج پر ہے اور یہ ایک بیماری کی شکل اختیار کرچکی ہے جس کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ میں نے جو ترقیاتی سکیمیں منظور کی ہیں ان کی تفصیل تحریری طور پر کاغذات نامزدگی کیساتھ لف کی ہے اور ہر وقت احتساب کیلئے تیار ہوں۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نی امیدواروں سے دلچسپ اور تاریخی اہمیت کے سوالات بھی پوچھے۔

کسی نے علط اور کسی نے صحیح جوابات دئیے۔ امیدواروں میں جماعت اسلامی کے صاحبزادہ محمد یعقوب‘ مولانا اسداللہ‘ جے یو آئی کے مرکزی نائب امیر مولانا گل نصیب خان‘ قاضی فضل اللہ‘ اے این پی کے محمد اعظم خان‘ مسلم لیگ (ن) کے فرید خان یوسفزئی‘ تحریک انصاف کے بشیر خان‘ قومی وطن پارٹی کے محمد عمر‘ پی پی کے محمد ظاہر شاہ‘ رحمت اللہ‘ اورنگزیب ایڈووکیٹ‘ خاتون امیدوار نصرت بیگ‘ آل پاکستان مسلم لیگ کے شفیع اللہ اور آزاد امیدوار حیات اللہ پیش ہوئے۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں