خال بازار کے تاجروں اور مالکانکے درمیان کرائے میں اضافے کے تنازعہ نے شدت اختیار کرلی، تاجروں نے اپنے مطالبات کے حق میں شٹرڈاؤن ہڑتال کرکے تمام کاروباری مراکز بند، تاجروں و مالکان بازار کے درمیان ہاتھا پائی‘ شدید تلخ کلامی و گالم گلوچ کا تبادلہ

بدھ 13 مارچ 2013 20:01

لوئر دیر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔13مارچ۔ 2013ء) خال بازار کے تاجروں اور مالکان بازار خال کے درمیان کرائے میں اضافے کے تنازعہ نے شدت اختیار کرلی‘ خال بازار کے تاجروں نے اپنے مطالبات کے حق میں شٹرڈاؤن ہڑتال کرکے تمام کاروباری مراکز بند کرکے احتجاجی جلسے کا انعقاد کیا‘ خال بازار کے تاجروں و مالکان بازار کے درمیان ہاتھا پائی‘ شدید تلخ کلامی و گالم گلوچ کا تبادلہ بھی ہوا۔

تفصیلات کے مطابق خال بازار کے تاجروں اور مالکان بازار خال کے درمیان کرائے میں اضافے کا تنازع چلا آرہا تھا اور تنازعہ اس وقت شدت اختیار کرگیا جب انجمن تاجران خال بازار کے سیکرٹری اطلاعات عالم خان انجمن تاجران خال بازار کی کابینہ کی ہدایت پر خال بازار کو بند کرنے کے اعلانات کررہے تھے کہ اسی اثناء میں خال بازار کے مالکان مشتعل ہوگئے اور انہوں نے سیکرٹری اطلاعات عالم خان و دیگر تاجروں سے ہاتھا پائی کرکے مارا پیٹا اور تاجروں و مالکان بازار کے درمیان شدید تلخ کلامی اور گالم گلوچ کا تبادلہ ہوا۔

(جاری ہے)

خال بازار کے تاجروں نے کرائے میں اضافے کیخلاف مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کرتے ہوئے تمام کاروباری مراکز بند کردئیے۔ اس سلسلے میں احتجاجی جلسے کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے انجمن تاجران خال بازار کے صدر اخونزادہ حمیدالرحمن‘ چیئرمین اخونزادہ شاہ زمان اور نائب صدر حاجی شاہ زرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر اور مالکان کے درمیان جو اصول ہے اس کے مطابق کرایہ دیں گے اور کسی کا ناجائز مطالبہ پورا نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں