محکمہ سی اینڈ ڈبلیو دیر پائن میں ٹھیکوں میں 61لاکھ سے زائد گھپلے کیے گئے ہیں ، محکمہ اور منظور نظر کنٹریکٹرز کے مابین مک مکاؤ سے قواعد وضوابط کویکسر نظرانداز کر دیا گیا ، مقررہ تاریخ کے بجائے، 27فروری کو خفیہ طورپر ٹینڈرز دیئے گئے، گورنمنٹ کنٹریکٹر جاوید اقبال کا پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 27 فروری 2013 22:15

لوئر دیر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔27فروری۔2013ء) گورنمنٹ کنٹریکٹرز نے الزام لگایا ہے کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو دیر پائن میں مختلف ٹینڈروں میں 61لاکھ سے زائد گھپلے کیے گئے ہیں ، محکمہ اور منظور نظر کنٹریکٹرز کے مابین مک مکاؤ سے قواعد وضوابط کویکسر نظرانداز کیاگیا ، مقررہ تاریخ کے بجائے، 27فروری کو خفیہ طورپر ٹینڈرز دیئے گئے ۔

وہ یہاں بدھ کو ڈسٹرکٹ پریس کلب تیمر گرہ میں گورنمنٹ کنٹریکٹر جاوید اقبال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو دیر لوئر نے بجلی ٹینڈروں کے لئے19,21اور 26فروری کے تاریخوں کا اعلان کیاتھا ۔ تاہم انہوں نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیر کر کے خلاف ضابطہ ان تاریخوں پر ٹینڈرزنیہں کیے ہیں اور کہا ہے کہ میں نے ٹینڈرز فارم حاصل کرنے کے لئے ہیڈ کلرک کو کہاتھا لیکن انہوں نے ٹال مٹول کرکے اور نان لوکل کا بہانہ بناکر مجھے ، پنڈر فارم بھی نہیں دیا گیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے الزام عائد کیا کہ محکمہ کے ہیڈ کلرک اور ایک منظور نظر ٹھیکیدار کو یہ ٹینڈرز 27فروری کو دیئے گئے حالانکہ میرے ساتھ صوبے کا لائسنس موجود ہے اور مجھے فارم تک بس دیاگیا ہے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ تقریباً 61لاکھ سے زائد کے گھپلے ہوئے ہیں ۔ جن میں کلرک سے لیکر پورا محکمہ اور بعض ٹھیکیدار بھی ملوث ہیں ۔ انہوں نے ڈی سی سی دیر لوئر چیف جسٹس پاکستان، اینٹی کرپشن، نیب اور دیگر متعلقہ حکام سے مذکورہ ٹینڈروں کی منسوخی اور ذمہ دار افراد کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں