دیر بالا، قومی لشکر کیساتھ جھڑپ میں 6 شدت پسند ہلاک، لوئر دیر، بونیر کرفیو میں نرمی، ملاکنڈ میں تاحال کرفیو، بنوں، عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کا سلسلہ جاری۔ اپ ڈیٹ

بدھ 17 جون 2009 14:58

دیر بالا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جون ۔2009ء) دیر بالا میں غازیگے کے مقام پر قومی لشکر اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں چھ شدت پسند ہلاک ہوگئے لڑائی کے دوران قومی لشکر کو کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ دوسری جانب لوئردیر کی تحصیل میدان اورادینزئی میں جاری سرچ آپریشن کے دوران درجنوں مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق تیمرگرہ میں دو ماہ سے بند پاسپورٹ آفس دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

جبکہ لوئر دیر اور بونیر میں آج دن کوکرفیو میں وقفہ رہے گااور بنوں میں صبح نو بجے سے دوپہر تین بجے تک کرفیو میں نرمی کا اعلان کیا گیا ہے،جبکہ ضلع ملاکنڈ میں تاحال کرفیو نافذ ہے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق لوئر دیر کے علاقے چکدرہ اور میدان میں صبح چھ بجے تک کرفیو میں نرمی کی گئی ہے جو شام سات بجے تک برقرار رہے گی سیکورٹی فورسز نے میدان کے مختلف علاقوں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر رات بھر گولہ باری کی گئی۔

(جاری ہے)

چکدرہ کے علاقوں تازہ گرام اور کیتاڑی میں سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن جاری رہا ۔ضلع بونیر کے تمام علاقوں میں صبح سات بجے سے شام سات بجے تک کرفیو میں وقفہ ہے ۔ڈی سی او بونیر کے دفتر میں عوام کے لئے ایمرجنسی کمپلینٹ سیل قائم کردیا گیا ہے ضلع ملاکنڈ میں تاحال کرفیو نافذ ہے۔بنوں میں صبح نوبجے سے دوپہر تین بجے تک کرفیو میں نرمی کی گئی ہے۔

بنوں کے علاقے تھانہ میریان اور شہری علاقوں پر شدت پسندوں نے نامعلوم سمت سے میزائل اور راکٹ داغے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مندیو کے علاقے مندیو میں سیکورٹی فورسز نے مقامی طالبان کمانڈر زاہد اللہ کا مکان مسمار کردیا۔ سیکورٹی فورسز کی جانب سے جانی خیل قبائل پر گولہ باری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ شرپسندوں اور مشتبہ افراد کے خلاف سرچ آپریشن بھی کیا جارہا ہےاور اب تک درجنوں مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں