سوات، کئی علاقوں کو کلیئر کردیا گیا ہے، اطہر عباس، لوئر دیر، کمانڈر عبداللہ سمیت 11 شدت پسند ہلاک، بنوں، جرگہ کامیاب، فوجی آپریشن نہ کرنے کی یقین دہانی

منگل 16 جون 2009 14:18

لوئر دیر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16جون ۔2009ء) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ آپریشن راہ راست کے دوران مزید تیرہ شدت پسند ہلاک اور تین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوات کے کئی علاقوں کو کلیئر کراکے پوزیشن مستحکم کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ متاثرین ملاکنڈ ڈویژن میں اب تک چودہ کروڑ سے زائد روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں، بجٹ میں مختص کئے گئے پچاس ارب روپے بحالی اور تعمیر نو میں خرچ کئے جائیں گے۔

جبکہ تحصیل میدان کے مختلف علاقوں میں فورسز کی کارروائی میں اہم کمانڈر عبداللہ سمیت گیارہ شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں ، گولہ باری سے شدت پسندوں کے متعدد ٹھکانے بھی تباہ ہوگئے۔ جبکہ بنوں، بکہ خیل قبائل اور پولیٹیکل انتظامیہ کے درمیان ہونے والا جرگہ کامیاب ہوگیا ہے ۔

(جاری ہے)

انتظامیہ نے بکہ خیل قبائل کو علاقے میں فوجی آپریشن نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

تحصیل میدان میں شدت پسندوں کے خلاف فورسز کی کارروائی جاری ہے،گزشتہ روز سے جاری کارروائی میں اب تک ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی تعداد بیس ہوگئی ہے۔ فورسز نے میدان کے علاقوں گلگوت،کلال ڈہری،کس ، اور لغڑے میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔میدان اور ادینزئی میں سرچ آپریشن کے دوران متعدد شدت پسندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

میدان اور ادینزئی میں صبح چھ بجے سے شام سات بجے تک کرفیو میں نرمی دی گئی ہے،جبکہ دیر بالا کے علاقے ڈوگ درہ میں قومی لشکر نے شدت پسندوں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ دوسری جانب بکہ خیل قبائل اپنے علاقوں میں فوجی چوکیاں، اور ایف سی قلعے کی ازسرنو تعمیر پر رضامند ہوگئے ہیں۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے آپریشن کے خوف سے نقل مکانی کرنے والوں کو علاقے میں واپس آنے کی ہدایت کردی۔

کمشنر بنوں سردار محمد آباد کی زیر صدارت ہونے والے جرگے میں بکہ خیل قبائل کے عمائدین، برگیڈئیر بنوں زاہد عبداللہ ، ڈی سی او بنوں کامران زیب،اوراسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ ایف آر بنوں مواذ خان شریک ہوئے۔ جرگے میں شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن کا جائزہ لینے کے علاوہ بکہ خیل میں فوجی چوکیوں کے قیام، فوجی قلعے کی از سرنو تعمیر اور علاقے میں امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔بنوں کینٹ سے جانی خیل میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بنوں میں تھانہ صدر کی حدود میں دریائے کرم پل کے نیچے سے بڑی تعداد میں دستی بم برآمد ہوئے ہیںجنہیں بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنادیا۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں