آئندہ دو سے اڈھائی سال میں لوڈشیڈنگ پر قابو پالینگے ‘ پھر بجلی آئیگی اور واپس نہیں جائیگی ،محمدنواز شریف

جمعرات 19 نومبر 2015 15:28

اپر دیر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 نومبر۔2015ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ دو سے اڈھائی سال میں لوڈشیڈنگ پر قابو پالینگے ‘ پھر بجلی آئیگی اور واپس نہیں جائیگی ‘ بجلی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ‘ اس کے بغیر نظام نہیں چل سکتا ‘ زلزلہ کے متاثرین کو پاؤں پر کھڑا کر نے میں حکومت کوئی کسر نہیں چھوڑے گی ‘ یہ ہمارا قومی فرض ہے ‘ لواری ٹنل اور چترال ‘چکدرہ سے اپر دیر تک سڑک تعمیر کی جائیگی جس سے علاقے کے لوگوں کو فائدہ ہوگا اور سڑک کو ہم وسطی ایشیاء تک لے جائینگے ‘ لواری ٹنل کا منصوبہ آئندہ سال مکمل ہو جائیگا۔

جمعرات کو یہاں زلزلہ متاثرین میں چیک تقسیم کر نے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملکر منصوبہ تیار کر کے عمل شروع کر دیا اور میدان میں کود پڑے اور ایک سکینڈ بھی انتظار نہیں کیونکہ ہمارے بھائی ‘ بہنیں مصیبت کا شکار ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہاکہ ہم نے گور نز کے ہمراہ یہاں آکر حال دیکھا تو ہم نے کہاکہ چند دنوں میں ان کے مکانات تعمیر کر نا ہیں اس میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے سردیوں سے پہلے یہ گھر تعمیر ہونے چاہئیں ۔

نواز شریف نے کہاکہ وزیر اعلیٰ اور گورنر کے ساتھ بیٹھ کر طریقہ کار طے کیا نقصانات کا جائزہ لیا ‘ چیک تقسیم کر نے شروع کر دیئے اور یہ سلسلہ جاری ہے تمام انتظامیہ کو ہدایت ہے کہ 25نومبر سے پہلے تقسیم مکمل ہو جانی چاہیے جو لوگ اللہ کو پیارے ہو گئے اللہ انہیں جوار رحمت میں جگہ اور پسماندگان کو صبر دے ۔نواز شریف نے کہاکہ یہ جانیں تو واپس نہیں آسکتیں مگر ان کے دلوں کا مداوا ہوسکتا ہے پیسہ جان کا معاوضہ نہیں ہوسکتا ‘ ان کے دکھوں کو کم کر نے کیلئے رقم دی گئی ہے ہم نے چھ لاکھ ر وپے طے کئے تھے امید ہے یہ پہنچ گئے ہونگے اللہ تعالیٰ ان خاندانوں کے دکھوں کو ختم کر ے اور خوشی بھری زندگی دے ۔

وزیراعظم نے کہاکہ میں نے کہا فوری کمبل ‘ خیمے اور دوائیاں تقسیم کریں کیونکہ غریبوں پر مصیبت آئی ہے حکومت جو کر سکتی ہے کرے ۔ وزیر اعلیٰ کے تعاون پر شکر یہ ادا کرتا ہوں ‘ حکومت پاکستان نے بھی فنڈ دیا ہے ۔پاکستان کا جوبھی رہنے والا ہے چاہے پنجاب ‘ سندھ اور کشمیر میں جہاں بھی ہو وہ حقدار ہے ۔اگر تکلیف پہنچے تو حکومت کا فرض ہے کہ مدد دے ۔

آپ کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر نے میں حکومت کوئی کسر نہیں چھوڑے گی ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ یہ ہمارا فرض ہے میری خواہش اور کوشش ہے کہ ہر جگہ جاؤں ۔صاحبزادہ طارق اللہ کہہ رہے تھے کہ آپ دوسرے وزیر اعظم ہیں جو یہاں آتے ہیں ۔نواز شریف نے کہاکہ چکدرہ سے چترال تک خوبصورت سڑک بنائینگے اس کو وسطی ایشیاء تک لے جائینگے ۔لواری ٹنل کیلئے پڑا پیسہ دے رہے ہیں وہ بھی اگلے سال مکمل ہو جائے گی اور چترال کے لوگوں کو بے پناہ فائدہ ہوگا ۔

نواز شریف نے کہاکہ 132کے وی گرڈ سٹیشن بنانے کا اعلان کرتا ہوں جس پروگرام پر کام کررہے ہیں دو سال میں بجلی کی قلت پر قابو پالیں گے جو دس پندرہ سال سے لوڈشیڈنگ ہورہی تھی دو ڈھائی سال میں ختم کر دینگے پھر یہاں بھی کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی بجلی آئے گی اور پھر جائے گی نہیں وزیر اعظم نے کہاکہ بجلی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اس کے بغیر روشنی نہیں آسکتی ٹیوب ویل ‘ کارخانہ نہیں چلے گا ۔

گیس کی فراہمی کے مطالبے پر وزیر اعظم نے کہاکہ اس وقت پاکستان میں گیس کی کمی ہے کوشش ہے کہ ہم گیس لے آئیں ملک میں اتنی گیس نہیں کہ تمام علاقوں کو دی جاسکے جیسے ہی گیس آئے گی پہلے اپر دیر کو دی جائیگی ۔انہوں نے کہاکہ سڑکوں اور لواری ٹنل کے منصوبے پر مجموعی طورپر 50ارب روپے لاگت آئے گی اتنی بڑی رقم تو پنجاب اور اسلام آباد پر خرچ نہیں ہوئی جو یہاں ہوئی ہے ۔

وزیر اعظم نے صاحبزادہ طارق اللہ کے بیٹے کی حادثے میں ہلاکت پر مغفرت اور پسماندگی کیلئے صبر کی دعا کی انہوں نے کہاکہ میں خود ذاتی طورپر اس علاقے میں جاری منصوبوں کی نگرانی کرونگا ۔اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف کو اپر دیر میں زلزلہ سے ہونے والی تباہ کاریوں کے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ اپر ددیران علاقوں میں شامل ہے جوز لزلے کی زیادہ تباہ کاریوں کا شکار ہوئے ۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پورے صوبے میں 188 ‘ اپر دیر میں 20افراد جاں بحق ہوئے۔اپردیر میں جاں بحق ہونے والے 20افراد میں سے 14جاں بحق اور 35زخمیوں کے لواحقین کو امدادی رقوم فراہم کر دی گئی ہیں، 3ہزار 330مکانات مکمل تباہ ہوئے 1650مالکان کوادائیگی کر دی گئی ہے ‘ 7ہزار 994مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جن میں سے 2ہزار 50کو ادائیگی کی گئی ۔متاثرہ افراد میں 1938تیار کھانوں کے پیکٹ اور298چٹائیاں تقسیم کی گئیں،متاثرین میں 3ہزار 447خیمے جبکہ 5ہزار 18کمبل تقسیم کیئے گئے ۔

۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اپردیر میں353سکول متاثر ہوئے ہیں جنہیں 55کروڑ کی امداد فراہم کی گئی ۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ امدادی عمل 25نومبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔علاوہ ازیں بریفنگ میں کہا گیا کہ بونیر کے تمام متاثرین میں چیک تقسیم کر دیئے گئے ہیں۔نقصانات اور امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے زلزلے سے جاں بحق ہونے والوں کیلئے فاتحہ خوانی کی اور مرحومین کی مغفرت کیلئے دا ی۔اس موقع پروزیراطلاعات پرویز رشید ، گورنر کے پی کے سردار مہتاب ،وزیراعظم کے مشیر امیر مقام و دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

دیر بالا میں شائع ہونے والی مزید خبریں