دیر بالا کے حلقہ پی کے-93 میں پہلی بار خواتین رائے دہندہ گان نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا

منگل 15 ستمبر 2015 13:57

دیربالا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء) دیر بالا کے حلقہ پی کے-93 میں پہلی بار خواتین رائے دہندہ گان نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا خیبر پختونخوا کے حلقہ پی کے-93 میں ضمنی انتخاب میں سہ فریقی اتحاد کے حمایت یافتہ پاکستان پیپلز پارٹی کے صاحبزادہ ثناء اللہ اور جماعت اسلامی کے ملک اعظم خان کے درمیان مقابلہ ہواو۔یہ بھی پڑھیں : پی کے-93: خواتین کے ووٹ نہ ڈالنے کا معاہدہذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کا کوئی سمجھوتہ سامنے نہیں آیا۔

حلقہ پی کے-93 میں کل رجسٹرڈ ووٹرز 148796 ہے جن میں خواتین ووٹروں کی تعداد 57708 ہے۔حلقے میں 120 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے جن میں 6 خواتین کے لیے مختص کئے گئے، 30 پولنگ اسٹیشنوں کو حساس اور 90 کو انتہائی حسا س قراردیا گیا۔

(جاری ہے)

پولنگ اسٹیشنز کے اندر موبائل فون لے جانے اور خواتین پولنگ اسٹیشنز میں مردوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد تھی۔دیر بالا میں دفعہ 144 نافذ ہے جبکہ موٹر سائیکل پر ڈبل سواری اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر دیر بالا کے مطابق تمام پولنگ اسٹیشنز پر 30 سے 40 اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ کسی بھی نا خوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کے جوان بھی مستعد ہیں۔سیکیورٹی کے لیے 5ہزار 200 پولیس، 1ہزار فرنٹیئر کور (ایف سی) اور 300 لیویز اہلکار تعینات گئے۔خیال رہے کہ پی کے -93 ملک بہرام خان کی جعلی ڈگری میں نا اہلی پر خالی ہوئی تھی۔2013ء کے عام انتخابات میں جماعت اسلامی کے امیدوار بہرام خان کامیاب ہوئے تھے۔پیپلز پارٹی کے صاحبزادہ ثناء اللہ نے بہرام خان کی ڈگری چیلنج کی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ نے بہرام خان کی ڈگری کو جعلی قرار دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :

دیر بالا میں شائع ہونے والی مزید خبریں