دیربالا ، طویل بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرہ

اتوار 23 دسمبر 2012 19:00

دیربالا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔23دسمبر۔ 2012ء) دیربالا میں طویل بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کا شدید احتجاجی مظاہرہ اور جلسہ،غیراعلانیہ آٹھارہ گھنٹے طویل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں کیا گیا تو عوام گھیراؤ جلاؤ سے بھی گریز نہیں کرینگے،کاروبار زندگی شدید متاثر اور سینکڑوں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔ جامع مسجد سے دیر چوک تک جماعت اسلامی کے زیراہتمام احتجاجی جلوس نکالا گیا جس نے دیر چوک میں جلسہ کی شکل اختیار کی۔

احتجاجی جلسے سے سابق صوبائی وزیر و ضلعی آمیر عنایت اللہ، سابق ضلعی ناظم و امیدوار قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ،شاب ملی کے صدر رفیع اللہ خان اور فصیح اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیربالا میں غیراعلانیہ اور طویل بجلی لوڈشیڈنگ سے عوام کا جینا حرام ہوگیا ہے اور کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ ایک طرف آٹھارہ سے بیس گھنٹے طویل لوڈیوٴشیڈنگ کیا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب وولٹیج انتہائی کم ہونے سے مختلف مشنری اور کام بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا اگر ناروا اور غیراعلانیہ طویل بجلی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا گیا تو عوام آئندہ پرامن احتجاج کے بجائے پرتشدد مظاہرے اور احتجاج کرینگے۔ اور واپڈا کے دفاتر ،گرڈ اسٹیشن کے گھیراو کے ساتھ ساتھ توڑ پھوڑ سے بھی دریغ نہیں کیا جائیگا۔ مقررین نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت میں صرف لوڈشیڈنگ کا مسئلہ نہیں بلکہ دیربالا میں ترقیاتی کاموں کے آر میں اربوں روپے کرپشن کیا گیا ہے۔

طارق اللہ نے کہا کہ دیربالا میں 7 ارب روپے کے ترقیاتی کام گنوائے جارہے ہیں تاہم گراونڈ میں ماسوائے کچھ بورڈ کے علاوہ کچھ نظر نہیں آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض جگہوں پر روڈ پر کنسٹر کشن جاری ہے لیکن یہ موسم تعمیراتی کام کا نہیں ہے اور اسی وجہ سے کام اور پیسے بے جا ضائع کئے جارہے ہیں،طارق اللہ نے کہا کہ ہم پہلے بھی ترقیاتی کئے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔اس موقع پر انہوں نے اپنے آپ کو عوامی احتساب کیلئے پیش کیا اور کہا کہ اگر کسی کو ہمارے خلاف کوئی شکایت ہو تو ہمیں بتایا جائے۔

دیر بالا میں شائع ہونے والی مزید خبریں