دیربالا، بارشوں اور برفباری کے بعد سردی کی لہر میں اضافہ،سوختہ لکڑی مارکیٹ سے غائب ،شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

بدھ 19 دسمبر 2012 19:19

دیربالا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔19دسمبر۔ 2012ء) حالیہ بارشوں اور برفباری کے بعد سردی کی لہر میں سخت اضافہ اور سوختہ لکڑی مارکیٹ سے غائب اور ایل پی جی گیس کی قیمتوں میں کمی کی حکومتی اعلان ہوا میں اڑا گیا اور خودساختہ اضافہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا جبکہ ضلعی انتظامیہ ناجائز منافع خوروں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام،تفصیلات کے مطابق ضلع دیربالا میں حالیہ بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری سے دیر شدید سردی کی لپیٹ میں ہے اور دیر میں درجہ حرارت منفی 3جبکہ بالائی علاقوں میں منفی7ڈگری سنٹی گریڈ تک گرگیا ہے۔

شدید سردی کے دوران ضلع بھر کے سوختہ لکڑی کے ٹالوں میں جلانے کے لکڑیوں کی قلت کے ساتھ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔اور دکاندار فی کلو گیس 180 اور 14کلو گھریلو گیس سلنڈر2260 روپے فروخت کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈیلرز اور دکانداروں کا کہنا ہے کہ گیس کمپنیاں ہمیں2180روپے دے رہے ہیں ۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ حکومت کے اعلان کردہ125روپے فی کلو فروخت کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ ہمیں بڑے ڈیلروں سے165روپے فی کلومل رہا ہے تو ہم کس طرح سے 125روپے ر فروخت کریں گے۔

یاد رہے کہ حکومت نے کچھ روز قبل ایل پی جی کی نرخوں میں کمی کرکے ملک بھر میں یکساں ریٹ پر 125روپے فی کلوگیس مقرر کیا تھا تاہم ضلعی انتظامیہ نے دیربالا میں حکومتی اعلان کردہ مقررہ ریٹ تو درکنار بلکہ خود ساختہ اضافے کو روکنا ممکن نہیں بنایا۔ اور دکاندار کھلے عام گیس 180روپے بھیج کر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں تاہم ناجائز منافع خوروں کو روکنے کیلئے کوئی چیک کرنے والا نہیں ہے اور عوام کو ناجائز منافع خوروں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

جبکہ دوسری جانب شدید سردی میں سوختہ لکڑی کے ٹالیں خالی ہوگئے اور لکڑی ناپید ہوچکا ہے۔ ایک آدھ جگہ پر دستیاب لکڑی ٹالوں کے مالکان بھی عوام کو لوٹنے سے گریز نہیں کررہا ہے اور سرکاری ریٹ فی من320کے بجائے فی من لکڑی400روپے فروخت کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

دیر بالا میں شائع ہونے والی مزید خبریں