چترال،لوڈ شیڈنگ اور مختلف علاقومیں بجلی کی عدم فراہمی کیخلاف احتجاجی جلسہ، مظاہرین نے پی آئی اے چوک پر دھرنا دیکرٹریفک بلاک کردی، 48گھنٹوں کو ڈیڈلائن دیدگئی

اتوار 16 جولائی 2017 19:01

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2017ء) پائور کمیٹی کے کال پر چترال میں ایک احتجاجی جلسہ اور پی آئی اے چوک میں دھرنے کا بھی اہتمام کیا گیا جبکہ چترال کے شاہی بازار اور دیگر مارکیٹوں میں مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی اور مین روڈ بند کرکے ٹریفک جام ہڑتال بھی کی گئی،یہ احتجاجی جلسہ اور دھرنا پائور کمیٹی کے کال پر منعقد کرایا گیا، پی آئی اے چوک میں خان حیات اللہ خان صدر پائور کمیٹی کے زیر صدارت ایک عظیم الشان جلسہ منعقد ہوا جس میں مقررین نے محکمہ واپڈا، سرحد رورل سپورٹ پروگرام اور ضلعی انتظامیہ پر بھی کھڑی تنقید کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ سرحد رورل سپورٹ پروگرام کو یورپین یونین نے جو 37 کروڑ روپے کا عطیہ دیا تھا اس پر ان کا کہنا ہے کہ ایک ناکام بجلی گھر بنایا گیا مقررین نے الزام لگایا کہ ایس آر ایس پی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ٹائون علاقے کیلئے نو ماہ کے اندر اندر دو میگا واٹ بجلی گھر تعمیر کرے گا جس سے ٹائون کی بجلی کا مسئلہ حل ہوگا مگر تین سال گزرنے کے باوجود بھی ایس آر ایس پی کی بجلی ٹائون کو نہیں پہنچی۔

(جاری ہے)

انہوں نے یورپین یونین کے ڈونرز اور ذمہ داران سے مطالبہ کیا کہ ان کے حلاف تحقیقات کرے کہ ڈونیشن کا پیسہ کیوں بدعنوانی کا شکار ہوا،مقررین نے محکمہ واپڈا پر بھی کھڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گریڈ اسٹیشن دیر سے 220 وولٹ کی بجائے صرف 50 وولٹ بجلی آتی ہے اور وہ بھی چوبیس گھنٹوں میں صرف چار پانچ گھنٹوں کیلئے آتی ہے جبکہ کم وولٹیج کی وجہ سے ان کی فریج اور دیگر مشنری وغیرہ جل گئے۔

انہوں نے کہا کہ واپڈا میں سو ملازمین کام کرتے ہیں یہ تنخواہ تو بروقت لیتے ہیں مگر ان میں سے اکثر ڈیوٹی نہیں کرتے ان کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے۔ انہوںنے منتحب نمائندوں (اراکین پارلیمان) اور انتظامیہ ، ضلع ناظم پر بھی کھڑی تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ عوام کے اس دیرینہ مسئلہ کو حل کرنے میں ناکام رہے۔چند جذباتی نوجوانوں نے واپڈا، نواز شریف، ایم این اے ، ایم پی اے، ضلع ناظم کے حلاف مردہ باد کے نعرے بھی لگائے۔

احتجاجی جلسہ سے محتلف سیاسی، مذہبی پارٹیوں کے رہنماء، وکلاء، صحافی اور سماجی کارکنوں کے علاوہ پاور کمیٹی کے اراکین نے بھی اظہار حیال کیا۔ کوثر ایڈوکیٹ، حیات اللہ خان، مولانا اسرارالدین الہلال، عید الحسین اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ساجد اللہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ چترال میں تیس ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی پانی موجود ہے مگر اس کے باوجود بھی یہاں کے لوگ اٹھارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی عذاب سے گزر رہے ہیں۔

انہوںنے انتظامیہ کو 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر ایس آر ایس پی کی بجلی گھر سے ان کو بجلی فراہم نہیں کی گئی یا ان کے ذمہ دار کو گرفتار نہیں کیا گیا تو وہ دن رات اسی چوک میں دھرنا دیں گے اور بھوک ہڑتال بھی کریں گے۔ بعد میں نماز کے وقفے کیلئے یہ جلسہ منتشر ہوا۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں