چترال،لواری ٹاپ حادثے میںجاں بحق ہونیوالے ایک ہی خاندان کے 5افراد سپردخاک،علاقے کی فضا سوگوارہوگئی

منگل 2 مئی 2017 19:01

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 مئی2017ء) راولپنڈی سے چترال آنیوالا کوسٹر لواری ٹاپ کے مقام پر حادثے کا شکار ہوئی جس کے نتیجے میں بارہ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اس بدقسمت گاڑی میں چترال کے بالائی علاقے وادی تریچ کے نواحی گائوں شوگرام سے تعلق رکھنے والے ایک ہی حاندا ن کے پانچ افراد بھی جاں بحق ہوئے جن کو شوگرام میں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کئے گئے۔

مولانا زار بنی مرحوم اس گاڑی میں اپنے اہل حانہ کے ہمراہ گجرانوالہ سے چترال آرہا تھا کہ حادثے سے دوچار ہوا۔ اس حادثے میں مولانا ذار نبی، اس کا جوان بھائی، اور تین معصوم بچے بھی جاں بحق ہوئے جبکہ اس کی اہلیہ انتہائی تشویش ناک حالت میں زحمی ہے اور اسے پشاور کے ہسپتال لے گیا جہاں ایک غیر مصدقہ اطلاع کے مطابق اس کی بھی ہسپتال میں انتقال ہوگئی۔

(جاری ہے)

مولانا ذار نبی مرحوم گجرانوالہ کے ایک دینی مدرسہ میں تفسیر کے استاد تھے جو کافی عرصے سے وہاں قیام پذیر تھے اور وہ اپنے بال بچوں کو لیکر چترال آرہے تھے کہ اچانک حادثے کے شکار ہوگئے۔ ان کی اور ان کے اہل حانہ کی المناک موت پر وادی تریچ کی فضاء نہایت سوگوار ہے اور ہر آنک اشکبار ہر دل غمزدہ ہے ان پانچ مرحومین کو ہزاروں اشکبار آنکھوں کی موجودگی میں شوگرام کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

اس گاڑی میں راولپنڈی سے بارات لیکر چترال آنے والے ایک حاندان کے افراد بھی جاں بحق ہوئے۔ دریں اثناء چترال کے سیاسی اور سماجی طبقہ فکر کے ساتھ ساتھ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ساجد اللہ ایڈوکیٹ جن کا تعلق بھی وادی تریچ سے ہے کا کہنا ہے کہ علاقے کے عمائدین نے بار بار حکومت سے درخواست کی کہ رات کے وقت اسلام آباد، راولپنڈی اور پشاور سے چترال سفر کرنے پر پابندی لگایا جائے کیونکہ رات کو سفر کے دوران اکثر گاڑیاں حادثات کے شکار ہوتے ہیں جن میں ابھی تک کئی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ کیونکہ اکثر صبح کے وقت ڈرائیور پر نیند کا غلبہ ہوجاتا ہے جس سے وہ اپنے ہوش و حواص میں نہیں رہتا اور گاڑی حادثے کا شکار ہوجاتا ہے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں