مردم شماری فارم میں کیلاش کا الگ خانہ نہ ہونے پر کیلاش قبیلے کاعدالت سے رجوع

بدھ 29 مارچ 2017 20:42

مردم شماری فارم میں کیلاش کا الگ خانہ نہ ہونے پر کیلاش قبیلے کاعدالت سے رجوع
چترال۔29مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مارچ2017ء) بین الاقوامی اہمیت کے حامل کیلاش قبیلے اور ان کی کیلاش کا خانہ حالیہ مردم شماری فارم میں موجود نہ ہونے پر کیلاش قبیلے کے لوگوں نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔حالیہ مردم شماری میں اقلیتوں کے خانہ میں کیلاش لوگوں کو بھی شامل کیا ہے جبکہ کیلاش قبیلے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کا مذہب اور ثقافت بالکل علیحدہ ہے اور ابھی تک ان کو کوئی شناحت نہیں دی گئی۔

(جاری ہے)

کیلاش قبیلے کے سماجی کارکن وزیر زادہ کیلاش، لوک رحمت، شاہ حسین جنرل کونسلر ویلیج کونسل بریر اور امتیاز یوتھ کونسلر بریر نے امیر صابر ایڈوکیٹ کی توسط سے پشاور ہائی کورٹ میں رٹ پیٹیشن دائر کی ہے جس میں انہوںنے موقف احتیار کیا ہے کہ کیلاش ایک علیحدہ مذہب ہے او ر استدعا کی ہے کہ حکومت کیلاش کی مخصوص ثقافت اور مذہب کو تسلیم کرتے ہوئے مردم شماری کے فارم میں اقلیت کے مذاہب میں کیلاش کو بھی شامل کیا جائے۔ واضح رہے کہ کیلاش قبیلے کے لوگ پانچ ہزار سالوں سے چترال کے تین وادیوں بریر، رمبور اور بمبوریت میں آباد ہیں۔ انہوںنے چترال کی آزاد ریاست پر پانچ سو سال حکومت بھی کی تھی اور اب ان کی تعداد صرف تین سے چار ہزار رہ گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں