چترال: برفانی تودہ گرنے سے 14 افراد جا ں بحق ، متعدد لاپتہ، 5 گھر مکمل طور پر تباہ

امدادی کارروائیوں کے بعد 6 خواتین، 6 بچوں اور 2 مردوں کی لاشیں نکال لی گئیں، علاقے میں 3 سے 4 فٹ برف پڑ نے سے راستے بند امدادی ٹیمو ں کو پہنچنے میں شدید دشواری کا سا منا 25 سے زائد گھر برفانی تودے کی زد میں آئے دب جانے والے افراد کی حتمی تعداد سے متعلق کچھ نہیں بتایا جا سکتا،ضلعی ناظم ایبٹ آباد میں بھی برفباری کے باعث سیاحوں اور مقامی افراد کی متعدد گاڑیاں پھنس گئیں

اتوار 5 فروری 2017 14:00

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 فروری2017ء) صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقے شوغور میں برفانی تودہ گھروں پر گرنے کی وجہ سے متعدد افراد دب گئے، جن میں سے کم سے کم 14 افراد ہلاک ہوگئے۔کمانڈنٹ اسکاؤٹ کرنل نظام الدین شاہ نے بتایا کہ برفانی تودہ گرنے کی وجہ سے 5 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے، جب کہ دب جانے والے افراد میں سے 14 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

کرنل نظام الدین کا کہنا تھا کہ امدادی کارروائیوں کے بعد 6 خواتین، 6 بچوں اور 2 مردوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں 3 سے 4 فٹ برف پڑی ہے، جس وجہ سے راستے بند ہوگئے ہیں، مگر ان کی قیادت میں ٹیم جائے وقوع پر پہنچنے کی کوشش کر رہے ہے۔چترال کے ضلعی ناظم مغفرت شاہ نے بتایا کہ شوغور کے نواحی علاقے شیر سال میں رات دیر گئے برفانی تودہ گرنے کا واقعہ پیش آیا، جس وجہ سے 25 سے زائد گھر برفانی تودے کی زد میں آگئے، لیکن تودے تلے دب جانے والے افراد کی حتمی تعداد سے متعلق کچھ نہیں بتایا جا سکتا۔

(جاری ہے)

ضلعی ناظم کا کہنا تھا کہ علاقے میں 2 روز سے جاری برفباری کے باعث متعدد خاندان پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل ہوچکے تھے، مگر کئی خاندان اب بھی علاقے میں موجود ہیں۔پولیس نے بتایا کہ برفانی تودہ گرنے کی وجہ سے دبنے اور لاپتہ ہونے والے افراد کی حتمی تعداد سے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا۔پروونشل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای) کے عہدیداروں کے مطابق علاقے میں شدید برفباری کے باعث راستے بند ہوجانے کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو جائے وقوع تک پہنچنے میں مشکلات درپیش ہیں، جس وجہ سے وہاں مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کیں۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ حادثے کی اطلاعت ملتے ہی بھاری مشینری جائے وقوع کی جانب بھجوادی گئی ہے۔مقامی افراد نے بتایا کہ برفانی تودہ گرنے کے وقت کئی افراد نے بھاگ کر جان بچائی، تاہم متعدد افراد ملبے تلے دب گئے۔واضح رہے کہ چترال اور مضافاتی علاقوں میں 2 روز سے شدید برفباری کا سلسلہ جاری ہے، علاقے میں شدید برفباری کی وجہ سے کاروبار زندگی مفلوج ہے، کئی مقامات پر رابطہ سڑکیں بند ہوچکی ہیں، جب کہ مواصلات کا نظام بھی متاثر ہے۔

دوسری جانب پارہ چنار میں بھی شدید برفباری کے باعث لوگ گھروں میں محصور ہوگئے اور کاروبار زندگی مفلوج ہوگئی۔ایبٹ آباد میں بھی برفباری کے باعث سیاحوں اور مقامی افراد کی متعدد گاڑیاں گزشتہ رات سے راستوں میں پھنسے ہونے کی اطلاعات ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پھنسی ہوئی گاڑیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، زیادہ تر گاڑیاں سیاحوں کی ہیں، جب کہ شدید برفباری کی وجہ سے سڑک کو صاف کرنے والی مشینری بھی پھنس گئی۔

ایبٹ آباد کے ایوبیہ اور چھلانگلہ کے علاقوں سمیت مانسہرہ اور ہزارہ ڈویڑن کے بالائی پہاڑی مقامات پر بھی برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ادھر ملک کے مختلف علاقوں میں گزشتہ دو دن وقفے وقفے سے جاری بارش اور تیز ہواؤں کے چلنے کی وجہ سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برف باری کے نتیجے میں ہونے والے حادثات میں ایک خاتون اور دو بچے جاں بحق ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق افغان سرحد سے منسلک پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے گاؤں گوز گارہی میں مکان کی چھت گر جانے کے باعث ایک دو سالہ بچہ اور اس کی والدہ جاں بحق ہوگئے۔ادھروزیراعظم نواز شریف نے چترال میں برفانی تودے کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری طور پرامدادی سرگرمیاں شروع کرنے اور این ڈی ایم اے کو بھی امدادی سرگرمیوں کو مربوط بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے متاثرین کو خوراک، طبی امداد اور چھتیں فراہم کرنے کا بھی حکم جاری کیا

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں