موجودہ حکومت نے اعلیٰ تعلیم پر خصوصی توجہ مرکوزکررکھی ہے، کمشنرفیصل آباد

جمعرات 19 جنوری 2017 23:11

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) ڈویژنل کمشنر مومن آغا نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے اعلیٰ تعلیم پر خصوصی توجہ مرکوزکررکھی ہے اس سلسلے میں یونیورسٹیز کا کردار اورمعیاربڑی اہمیت کا حامل ہے جو اپنی تحقیقی سرگرمیوں سے طلباء و طالبات کواعلیٰ علوم سے آراستہ کرنے کے لئے جدید طریقہ تعلیم کی طرف رحجان کریں۔انہوں نے یہ بات گورنمنٹ کالج یونیورسٹی نیوکیمپس کے دورہ کے دوران وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمدعلی سے ملاقات اور یونیورسٹی کی مختلف فیکلٹیز کا معائنہ کرتے ہوئے کہی۔

اسسٹنٹ کمشنر (جنرل)مہر شفقت اللہ مشتاق اوردیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ڈویژنل کمشنر نے تحقیق کے شعبہ میں جی سی یونیورسٹی کے کردار کو سراہا اور کہا کہ پچاس ہزار کے قریب طالب علموں کا داخلہ اس یونیورسٹی کا معیاراوراعتماد ہے لہذا اس معیار کو مزیدبلند کرنے کے لئے کوششیں جاری رہنی چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے جی سی یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر کی طرف سے یونیورسٹی میں جدت کے اقدامات کو سراہا۔

انہوں نے یونیورسٹی کے نیو کیمپس میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا بھی معائنہ کیااورتعمیراتی مراحل کے بارے میں بریفنگ لی۔ڈویژنل کمشنر نے یونیورسٹی میں سیکورٹی امور کابھی جائزہ لیااور کہا کہ سیکورٹی کے حوالے سے کوئی پہلو نظرانداز نہیں ہوناچاہیے اورتمام ترحفاظتی انتظامات کو ہمہ وقت چوکس رکھا جائے تاکہ تدریسی ماحول میں کوئی خلل نہ آئے۔

انہوں نے یونیورسٹی آف جھنگ کیمپس کے قیام کے لئے اقدامات کوبھی تیزی سے آگے بڑھانے کی ضرورت پرزوردیا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد علی نے بتایا کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے نیوکیمپس میں 52مختلف شعبے قائم ہیں اور طلباء وطالبات کو معیاری اور بامقصد تعلیم کے ساتھ ساتھ تحقیقی سرگرمیوں کو بھی فروغ دیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کیمپس میں 300پی ایچ ڈی پروفیسرزخدمات انجام دے رہے ہیں۔

وائس چانسلر نے بتایا کہ یہاں طلباء وطالبات کے لئے سٹوڈنٹس ٹیچرسنٹر،علامہ اقبال لائبریری،بزنس انکیوبیشن سنٹر،قائد اعظم آڈیٹوریم اوردیگر سہولیات میسر ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں پر بھی خصوصی توجہ ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی اقدامات کو چوکس رکھا گیا ہے اور کنٹرول روم کے ذریعے مانیٹرنگ کا عمل بھی تسلسل کے ساتھ جاری ہے ۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں