مقامی لوگوں کے ذہنی ٬عملی طور پر غربت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے جدو جہد نہ کرنے تک غربت کو شکست نہیں دی جاسکتی٬ قاصی عصمت عیسیٰ

ادارے اُن لوگوں کی مدد کرتے ہیں جو اپنے مسائل کے حل کیلئے منظم اور متحد ہوتے ہیں٬ چیف ایگزیکٹیو آفیسر پاکستان غربت مُکائو فنڈ

بدھ 19 اکتوبر 2016 17:44

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2016ء) چیف ایگزیکٹیو آفیسر پاکستان غربت مُکائو فنڈ قاضی عصمت عیسی نے کہاہے ۔ کہ جب تک مقامی لوگ ذہنی اور عملی طور پر غربت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے جدو جہد نہیں کریں گے ٬غربت کو شکست نہیں دی جا سکتی ۔ ادارے اُن لوگوں کی مدد کرتے ہیں ۔ جو اپنے مسائل کے حل کیلئے منظم اور متحد ہوتے ہیں ۔

اور یہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ کالاش وادیوں کے باسی ان اصولوں سے بخوبی آگاہ ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالاش ویلی رمبور اور بمبوریت میں مختلف تنظیمات سے میٹنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر اُن کے ہمراہ محمد ندیم سنئیر جنرل منیجر لاسیپ٬طاہر ملک جی ایم آئی ڈی کیپسٹی بلڈنگ٬ سرفراز احمد منیجر یونٹ ہیڈ ٬ محمد سجاد ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر آئی ڈی ٬ مہوش آئی ٹی٬ یاسر الیاس ایڈمن ٬آر پی ایم اے کے آر ایس پی سردار ایوب٬ انجنئیر جہانزیب ٬ محمد یونس اور اے وی ڈی پی کے چیرمین سیف اللہ اور منیجر وزیر زادہ موجود تھے ۔

(جاری ہے)

سی ای او نے کہا ۔ کہ ہم کالاش ویلز میں تمام شعبوں میں کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔ لیکن یہ کام اُسی صورت میں پائیدار اور دیرپا ہو سکتے ہیں ۔ جب آپ کی تنظیمات مضبوط ہوں ۔ اور باہمی اتفاق و اتحاد مثالی ہو ۔ نیز ان تنظیمات میں خواتین کی بھر پو ر نمایندگی موجود ہو ۔ کیونکہ خواتین ہماری آبادی کا نصف حصہ ہیں ۔ اور علاقے کا کوئی مسئلہ ایسا نہیں ہے ۔

جس میں خواتین براہ راست متاثر نہ ہو رہے ہوں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کالاش ویلیز سیلاب سے بُری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ اور مقامی مسلم اور کالاش کمیونٹیز مشکلات سے دوچار ہیں ۔ اس لئے ان مشکلات سے نکلنے کا واحد راستہ یہ ہے ۔ کہ مقامی لوگ اداروں سے تعاون کریں اور نیک نیتی جذبے ٬لگن اورشراکت داری کی بنیاد پر کام کریں۔ انہوں نے کالاش کمیونٹی کو خصوصی طور پر مخاطب کرتے ہوئے کہا ۔

کہ آپ پوری دُنیا میں نہایت قدیم تہذیب کے حامل لوگ ہیں ۔ اور ہماری کوشش ہے ۔ کہ آپ کا قدیم کلچر برقرار ہے ۔ اور آپ مسائل سے بھی نکل آئیں ۔ پی پی اے ایف کالاش کلچر کے تحفظ کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار کر رہا ہے ۔ جس کے تحت کالاش مذہب و ثقافت سے متعلق تما م شعبوں پر کام کیا جائے گا ۔ نیز علاقے میں سیاحت کے فروغ کیلئے بھی اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔

تاکہ علاقے میں روزگار کے مواقع پیدا کئے جا سکیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس حوالے سے کالاش کمیونٹی کو خود کام کرنا ہو گا ٬ اور آپ کو اپنی ترجیحات خود متعین کرنے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہم آپ کے مذہبی مقامات ٬جشٹکان ٬بشالینی ٬عمارات ٬ دستکاری ٬میوزک ٬ووڈ ورک ٬اور تاریخی مقامات و لوک روایات سب پر کام کرنا چاہتے ہیں ۔ لیکن اس میں آپ کو ہی کردار ادا کرنا ہو گا ۔

قبل ازین جب سی ای او پاکستان غربت مُکائو فنڈ قاضی عصمت عیسی کالاش ویلی رمبور پہنچے تو کالاش کمیونٹی کے مردو خواتین نے اُن کا شاندار استقبال کیا ۔ اُن کو مقامی لباس چپان اور ٹوپی پہنایا گیا ۔ اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا گیا ۔کمیونٹی کے لوگوں نے مطالبہ کیا کہ پی پی اے ایف نئی نہریں نکال کر زمینات آباد کرنے میں ہماری مدد کرے ۔ کیونکہ ویلی میں پہلے سے موجود زیر کاشت زمینات سیلاب بُرد ہو چکے ہیں ۔

اُن کی دوبارہ بحالی ممکن نہیں ہے ۔ زیادہ تر دیہات اور زمینات اب بھی خطرے کی زد میں ہیں اس لئے مضبوط آر سی سی حفاظتی پُشتے تعمیر کرکے وادی کو مزید نقصانات سے بچایا جائے ۔ جبکہ سنٹیشن ٬ واٹرسپلائی سکیموں سے جو علاقے محروم ہیں ۔ اُن میں یہ سہولیات فراہم کی جائیں ٬ انہوں نے سکول و کالج اور یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم طلباء کیلئے سکالرشپ دینے کا مطالبہ کیا ۔

قاضی عیسی نے شیخاندہ میں بھی کمیونٹی کے مسائل سنے جس میں کمیونٹی نے گذشتہ سال میں سیلاب سے متاثرہ شیخاندہ روڈ کی تعمیر ٬ ڈسپنسری کے قیام ٬ گاوں میں سنٹیشن اور لائیو لی ہوڈ پروگرام میں اس علاقے میں زیادہ سے زیادہ مستحق افراد کو سپورٹ کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سی ای او نے اس مقام پر ایک واٹر سپلائی سکیم کا افتتاح کیا ۔ اس مو قع پر اُن کے اعزاز میں قدیم نورستانی کھیل نیزہ بازی کا مقابلہ بھی کیا گیا ۔

جس میں انہوں نے انعامات تقسیم کئے ۔ چیف نے بعد آزان کراکاڑ میں کالاش اور مسلم کمیونٹی سے مشترکہ میٹنگ کی اور اُن کے مسائل سنے ۔ مقامی نمایندگان ٬ زاہد ٬ کالاش خاتون کونسلر ملت گل ٬ میر کاہی اور شاعرہ نے علاقے کے مسائل پر روشی ڈالی اور پی پی اے ایف کی طرف سے جاری منصوبوں پر اُن کا شکریہ ادا کیا ۔ اور مطالبہ کیا ۔ کہ اُن کی زمینات ختم ہو چکی ہیں ٬ بھیڑ بکریاں دہشت گرد پہاڑوں سے ڈاکہ ڈال کر لے جاتے ہیں ۔ اس لئے اُن کے پاس اور کوئی وسائل نہیں ہیں ۔ اس لئے اس علاقے سے غربت کے خاتمے کیلئے پی پی اے ایف تعلیم کے میدان میں اُن کی مدد کرے ۔ سکالرشپ میں تعاون کرے ۔ تو تعلیم حاصل کرکے وہ ان مشکلات سے نکل سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں