موجودہ حالات کے پیش نظر پوری قوم کو ایک صفحے پر سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑا ہونے کی ضرورت ہے٬ اکرم خان درا نی

پی ٹی آئی نے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے درپے ہے تاکہ اس ملک میں ترقی کا عمل رک جائے خود خیبر پختونخوا میں 90دنوں کے اندر اندر نیا پاکستان کا وعدہ کرکے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہ دے سکے٬خیبر پختونخوا میں تبدیلی صرف کاغذوں پر ہی محدود ہی اگر کوئی تبدیلی عمل میں آئی ہے تو وہ بے حیائی اور فحاشی میں آئی ہے جسے وہ فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں٬وفاقی وزیر کا چترال میں تقریب سے خطاب

اتوار 16 اکتوبر 2016 20:31

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2016ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اکرم خان درا نی نے کہاہے کہ آج جو حالات ملک کو درپیش ہیں٬ پوری قوم کو ایک صفحے پر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑا ہونے کی ضرورت ہے اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان کی استحکام کے لئے پاک فوج کے شانہ بشانہ دشمن کے ساتھ لڑنے کے لئے تیار ہے لیکن پی ٹی آئی نے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے درپے ہے تاکہ اس ملک میں ترقی کا عمل رک جائے جبکہ خود خیبر پختونخوا میں 90دنوں کے اندر اندر نیا پاکستان کا وعدہ کرکے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہ دے سکے۔

خیبر پختونخوا میں تبدیلی صرف کاغذوں پر ہی محدود ہے اور اگر کوئی تبدیلی عمل میں آئی ہے تو وہ بے حیائی اور فحاشی میں آئی ہے جسے وہ فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اتوار کے روز پولوگراونڈ چترال میں جے یو آئی کی صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبہ وفاقی حکومت کا ایک تاریخی قدم ہے جس کی وجہ سے بھارت اورامریکہ کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں کیونکہ اس منصوبے کی تکمیل کی صورت میں ملک سے غربت ختم ہوگی اور ملکی معیشت مضبوط بنیادوں پر استوار ہوگا اور روزگار کے ہزاروں لاکھوں مواقع پیدا ہوںگے۔

اکرم درانی نے کہاکہ ایم ایم اے کے بعد دو دفعہ حکومتیں بدل گئی ہیں اور آج میں چوک یادگار میں کھڑے ہوکر دونوں حکومتوں کے وزراء کے ساتھ مناظرہ کرنے کو تیار ہوں کہ انہوں نے صوبے کو کتنی ترقی دی اور ایم ایم اے دور میں کیا ہوا تھاجبکہ یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہے کہ جنوبی اضلاع میں قدرتی گیس کو ترقی دینے سے ملک کو سالانہ 37ارب روپے ٬ ملاکنڈ فیز تھری کے نتیجے میں سالانہ تین ارب روپے کی آمد نی میں اضافہ بھی ایم ایم اے حکومت کے دور میں ہوا تھا۔

اکرم درانی نے کہاکہ ان وجوہات کی بنا پر اب صوبے کے عوام دوبارہ ہمیں ووٹ دیں گے کیونکہ تبدیلی اگر آئی ہے تو وہ ایم ایم اے دور میں آئی تھی اور ایم ایم اے کے دور حکومت کو دیکھنے والے ضرور اسے دوبارہ برسراقتدار لائیں گے۔ انہوں نے علمائے کرام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے مساجد کی پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے جے یو آئی کے پیغام کو گھر گھر پھیلانے کا کردار ادا کریں۔

اس موقع پر جے یو آئی کے صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان نے کہاکہ7اپریل سے 9اپریل 2017ء کو پشاور میں جے یو آئی کی صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں اس ضلعے کو اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہے کیونکہ یہ تقریبات دراصل 2018ء میں اہل حق اور اہل باطل کے درمیان معرکہ کی تیاری ہے جس میں ہماری انتہائی کوشش ہونی چاہئے کہ اقتدار اہل حق ہی کو مل جائے۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت اہل مغرب کا ایجنڈا مسلمان ملکو ں کے وسائل پر قبضہ ٬ تہذیب وتمدن کی بگاڑ٬ حلا ل اور حرام میں تمیز کا خاتمہ ہے جبکہ جے یو آئی کا ایجنڈا اسلامی اقدار کا فروع ہے اور یہ کام اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک ہم اسلام آباد میں واقع پارلیمنٹ ہائوس میں اکثریت کے ساتھ داخل نہ ہوجائیں جس کے لئے ہمیں ابھی سے تیاری کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوںنے گزشتہ سال بلدیاتی انتخابات میں جے یو آئی کی ضلعی قیادت کی بہتر حکمت عملی کی داد دیتے ہوئے کہاکہ انہوں نے بصیرت سے کام لیتے ہوئیء ضلعی حکومت میں اپنے لئے مقام پیدا کرلیا۔ جے یو آئی کے ضلعی امیر قاری عبدالرحمن قریشی٬ جنرل سیکرٹری اور ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور٬ اور جے یو آئی کے مرکزی رہنما سابق سینیٹر مولانا راحت حسین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور اگلے سال منعقدہونے والی جے یو آئی کی صدسالہ تقریبات کی اہمیت اور جے یو آئی کی پروگرام اور پالیسی پر روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں