قدرتی آفات سے چترال کو 17ارب سے زائد کا نقصان ہو چکا ٬ ازالے کیلئے صوبائی حکومت کو سنجیدہ اقدامات کرنا ہونگی

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک کا شمولیتی تقریب سے خطاب

منگل 11 اکتوبر 2016 19:17

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ قدرتی آفات سے چترال کو 17ارب سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے جس کے ازالے کیلئے صوبائی حکومت کو سنجیدہ اقدامات کرنا ہونگے۔دورہ چترال کے دوران چترال ٹاؤن ٬ بونی٬ دروش٬ پرسیت اور دیگر مقامات پر شمولیتی تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے چترال کو 17ارب کا نقصان ہوا ہے تاہم صوبائی حکومت نے تاحال انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے ٬ قومی و ذاتی املاک کو نقصان پہنچا ہے٬ کھڑی فصلیں و باغات تباہ ہو چکے ہیں جبکہ تجارتی مراکز بھی شدید متاثر ہوئے ہیں٬انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 300کلومیٹر کا علاقہ قابل استعمال نہیں رہا جبکہ 106رابطہ پل بھی تباہ ہو چکے ہیں لیکن اس پر صوبائی حکومت کی بے حسی متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ٬ صوبائی حکومت کو فوری طور پرمتاثرین کی امداد کو یقینی بنا کر بحالی کے عمل کو تیزی سے شروع کرنا چاہئے ٬ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی عدم توجہی اور چترال کو مسلسل نظر انداز کرنا انتہائی نا انصافی اور زیادتی ہے ٬ سردار حسین بابک نے مرکزی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ چترال ایئرپورٹ کو وسعت دے کر روزانہ کی بنیاد پر مسافر پروازیں شروع کی جائیںاور چترال کو آفت زدہ قرار دے کر پروازوں کے کرایوں میں کمی کی جائے تا کہ لوگوں کو آمدو رفت میں سہولت اور آسانی فراہم کی جا سکے٬انہوں نے کہا کہ چترال رقبے کے لحاظ سے صوبے کا سب سے بڑا ضلع ہے لہٰذا حکومت کو زیادہ توجہ دینی چاہئے ٬انہوں نے کہا کہ اے این پی نے اپنے دور حکومت میں چترال کی ترقی کیلئے ریکارڈ اور گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اور چترالی عوام اس بات کے معترف ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اے این پی نے اپنے دور حکومت میں خصوصاً تعلیمی مد میں انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں٬اور یہی وجہ ہے کہ آج چترال کے عوام جوق در جوق پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں٬ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی رواں ماہ کے آخر میں چترال کا دورہ کریں گے اور اس موقع پر وہ ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کریں گے جبکہ اس موقع پر مختلف سیاسی پارٹیوں کے چیدہ چیدہ خاندان پارٹی میں باضابطہ طور پر اے این پی میں شمولیت کا علان کریں گے٬صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ اے این پی بر سر اقتدار آ کر اپر چترال کو ضلع کا درجہ دے گی تا کہ وہاں کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کیا جا سکے٬ اور خوشحالی اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہو ٬ انہوں نے کہا کہ چترال کے عوام دوسری تمام سیاسی جماعتوں سے بد ظن ہو چکے ہیں اور اے این پی ہی کو مسائل کے حل کیلئے حقیقی جماعت تصور کر رہے ہیں۔

انہوں نے اے این پی دور میں تعمیر کردہ خان عبدالولی خان بائی پاس پر موجودہ حکومت کی تختی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چترال میں بائی پاس روڈ کی تعمیر وہاں کے عوام کی ایک دیرینہ ضرورت اور مطالبہ تھاجو کہ امیر حیدر خان ہوتی کی ذاتی دلچسپی سے ممکن ہوا٬ انہوں نے کہا کہ اے این پی دور حکومت کے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگانا قابل مذمت ہے٬انہوں نے کہا کہ چترال میں اے این پی دور حکومت کے منصوبوں کیلئے فنڈز مختص نہ کرنا اور کام کی رفتار کی سست روی انتہائی افسوسناک ہے٬ اس موقع پر اے این پی کے صوبائی نائب صدر جاوید خان یوسفزئی٬اے این پی چترال کی ضلعی کابینہ اور دوسرے رہنما بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں