چترال ،مقامی ہوٹل میں 22سالہ نوجوان نے پھنکے سے لٹک کر زندگی کا خاتمہ کر لیا

پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے سپرد کردی گئی

ہفتہ 20 اگست 2016 15:24

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اگست ۔2016ء ) چترال کے مقامی ہوٹل میں 22سالہ نوجوان نے پھنکے سے لٹک کر زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے۔متوفی کی لاش کمرے کی کھڑکی توڑ کر نکال لی گئی۔پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے سپرد کر دی گئی۔SHOتھانہ چترال سلطان بیگ کے مطابق22سالہ تعلیم یافتہ نوجوان شعیب علی ولد عیسٰی خان سکنہ پرکوسب مستوج چترال کے ایک مقامی ہوٹل چشمہ ان میں رہائش پذیر تھا۔

وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس پارٹی موقع پر پہنچ گئی تو دیکھا کہ متوفی کی لاش پھنکے سے جھول رہی تھی جس نے چادر کو پھندہ بنا رکھا تھا۔ جبکہ کمرہ اندر سے بند تھا۔پولیس نے لاش قبضہ میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔ہوٹل منیجروزیر علی شاہ کے مطابق متوفی جمعہ 19اگست کو اُن کے ہوٹل آکر کمرہ بک کیا رات کو کچھ رشتے دار اُن سے ملنے آئے اور فون پر دیر تک گھر ماں سے بات چیت کی۔

(جاری ہے)

ہوٹل منیجر کے مطابق متوفی پشاور سے چترال آتے ہوئے اپنی گمشدہ سامان کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ میں تھا ۔ سامان میں اُن کے دستاویزات اور لیب ٹاپ بھی تھا۔متوفی سے ملنے والے اُن کے دونوں رشتے داروں نے بتایا کہ ہم چترال پولیس میں بھرتی کے لئے جب چترال روانہ ہوئے تو متوفی کی ماں نے ہمیں ہدایت کی تھی کہ شعیب پشاور سے تین روز قبل چترال کے لئے روانہ ہوا ہے مگر اب تک اُنکا کوئی پتہ ہیں۔

ہم چترال پہنچ کر شعیب کو کئی ہوٹلوں میں تلاش کیا مگر نہیں ملا جب ہم اُنہیں کڑپ رشت کے قریب دیکھا تو وہ ہم سے بھاگ کر چشمہ ان ہوٹل چلا گیا ہم نے اُس کا پیچھا کرتے ہوئے وہاں پہنچا د تویکھاکہ وہ سفر کے دوران گاڑی میں سامان گم ہو جانے کی وجہ سے سخت پریشان تھا ہم نے اُن کے گھر اُن کی امی سے اُن کی بات اپنی موبائل سے کرادی کیونکہ اُن کے موبائل کام نہیں کر رہا تھا۔بعد ازان DHQہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔SHOتھانہ چترال مختلف زاویوں سے کیس کی تفتیش کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں