دوفرانسیسی نوجوان مہم جوؤں نے کوہ ہندوکش کی سب سے بڑی چوٹی تریچ میر کو سر کرلیا

جمعہ 15 جولائی 2016 14:23

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جولائی ۔2016ء) ایک طویل عرصے بعد چترال میں مہم جوئی کرتے ہوئے فرانس سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان مہم جوؤں نے کوہ ہندوکش کی سب سے بڑی چوٹی تریچ میر کو سر کرلیا ہے جبکہ آخری مرتبہ 2001ء میں ایک اطالوی ٹیم نے اسے سر کرلیا تھا۔ مہم جو ٹیم میں شامل نوجوانوں کویلیٹ تھامس(Quillet Thomas)اور جیروم شازیلس (Jerome Chazelas)نے تریچ میر کی چوٹی سر کرنے کے بعد چترال پہنچ کر مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہاڑوں پر چڑھنا اور مہم جوئی کرنا ان کا مشغلہ رہا ہے اورا س سے قبل وہ متعدد پہاڑی چوٹیوں کو سر کرچکے ہیں جن میں بولیویا میں واقع 6300میٹر بلند چوٹی بھی شامل ہے۔

پیشے کے لحاظ سے الیکٹریکل انجینئروں نے صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ 4700میٹر سطح سمندر سے بُلند بیس کیمپ میں قیام کے بعد انہوں نے چارمناسب فاصلے پر چار کیمپ لگاکر تریچ میر کی چوٹی سر کرنے میں کامیابی حاصل کی جبکہ آخری کیمپ سے چوٹی تک کاسفر چھ گھنٹوں کا رہا جوکہ انتہائی جان لیوا اور پر خطر تھا ۔

(جاری ہے)

شدید برفانی ہوائیں چلنے کے باعث انہوں نے واپسی کا فیصلہ کرتے کرتے مناسب وقت کا انتظار کیا ، اور موسم سازگار ہونے پر چڑھا ئی جاری رکھی۔

ان کاکہناتھاکہ تریچ میر کی چوٹی سر کرکے ان کو جو خوشی اور ذہنی تسکین حاصل ہوئی ہے ، وہ زندگی بھر نہیں بھول سکیں گے جبکہ پاکستان میں امن امان کے بارے میں اور دہشت گردی کے حوالے سے بیرون ملک جو تاثر پایا جاتا تھا، وہ بالکل برعکس ثابت ہوا کیونکہ اسلام آباد سے تریچ کی وادی تک انہوں نے جس چین اور سکھ سے سفر کیا، وہ ناقابل بیان ہے ۔ انہوں نے وادی تریچ کے عوام اور اپنے ساتھ کام کرنے والے پورٹروں کی مثبت اور ہمدردا نہ روئیے کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی مثال آپ ہیں ۔

انہوں نے وادی چترال کی قدرتی حسن اور یہاں سیاحوں اور مہم جوؤں کے لئے پائی جانے والے کشش کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ان کا دل چاہتا ہے کہ وہ اپنے دیگر دوستوں کے ساتھ ایک دفعہ پھر اس چوٹی اور اس کے قریب واقع کوہ ہندوکش کے دیگر چوٹیوں کو سر کرنے کے لئے چترال آئیں گے۔ مہم کے دوران تریچ میر میں موسم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مجموعی طور پر موسم خوشگوار رہا اور برف کے طوفانوں سے بھی اگرچہ ان کا واسطہ پڑا،لیکن یہ بہت زیادہ پرخطر ہرگز نہیں تھے ۔

انہوں نے کہاکہ ان کوپاکستان کے محکمہ موسمیات کی جانب سے ہر روز اسلام آباد سے موسم کی پیشگوئی سیٹلائٹ فون پر مسیج کے ذریعے مل جاتی تھی، جوکہ ان کے لئے ممدومعاون ثابت ہوا۔ تریچ میر کی چوٹی کو 1956ء میں پہلی بار ایک سویس مہم جو ٹیم نے سر کرلیا تھا۔ گزشتہ دو ہائیوں سے ملک میں دہشت گردی کی وجہ سے امن امان کی صورت پیدا ہونے کی وجہ سے کوہ ہندوکش کی چوٹیوں کو سر کرنے کے لئے مہم جو ٹیموں کو آنے کی اجازت نہیں دی جاتی تھی اور فرانسیسی ٹیم کی تریچ میر آمد ایک خوشگوار تبدیلی سمجھی جاتی ہے ۔

اسی طرح وادی تریچ کی آخری گاؤں شاگروم تک موٹرگاڑیوں کے لئے روڈکا بننا بھی سیاحوں اور مہم جوؤں کے لئے اضافی سہولت ہے جبکہ پہلے انہیں کئی کئی دن پیدل سفر کرکے اس گاؤں تک پہنچنا پڑتا تھا۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں