چترال میں سیلابی ریلے سے 29 میں سے 17افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ‘باقیوں کی تلاش جاری

پیر 4 جولائی 2016 15:11

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 جولائی ۔2016ء) چترال میں سیلابی ریلے سے 29 میں سے 17افراد کی لاشیں نکال لی گئیں تاہم ریلے میں بہہ جانے والے 10افراد کی تلاش کا کام دن بھر جاری رہا ‘ دو لڑکیوں کواْرسون کے مقام سے زندہ نکال لیا گیا۔ متاثرین کی امداد کے لیے ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج کا ریسکیو آپریشن مزید تیز کر دیا گیا تفصیلات کے مطابق چترال میں پندرہ ہزار فٹ بلندی پر واقع گاؤں ارسون میں ہفتے کی شب طوفانی بارش کے بعد ندی نالوں میں آنے والے سیلاب نے تباہی مچادی۔

پاکستانی علاقوں ارندو سے سات اور نگر سے ایک لاش ملی ‘دریا میں بہہ کر افغان صوبے کنڑ جانے والی سات لاشوں کی شناخت کیلئے ورثا پہنچیں گے ۔سیلاب سے دروش ٹاؤن بھی بری طرح متاثر ہوا ۔

(جاری ہے)

نغر کے مقام پر دریائے چترال میں پانی کا بہاؤ تیز ہونے سے شاہی قلعہ کے آس پاس کا علاقہ بھی متاثر ہوا۔کئی مکانات بہہ گئے اور شاہی قلعے کے باغ زیر آب آگئے۔

ارسون گاؤں میں 35 مکانات ‘مسجد ، پن چکیاں، فصلیں ، باغات اور ایک چیک پوسٹ تباہ ہوگئی ‘ارسون میں سڑکیں پانی میں بہہ جانے سے کئی دیہات کا رابطہ منقطع رہا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج متاثرہ علاقے میں انتظامیہ اورمقامی افرادکے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے ‘ متاثرین کو خوراک،خیمے اورطبی امدادفراہم کی جارہی ہے ‘ شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹرکے ذریعے ہسپتال منتقل کیاگیاوزیراعلیٰ نے سرکاری ہیلی کاپٹربھی ریلیف کی سرگرمیوں میں حصہ لیا وزیر اعظم نواز شریف نے بھی وفاقی امدادی اداروں کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں