چترال: بارش کے بعد سیلابی ریلا، بچوں اور خواتین سمیت 31 افراد جاں بحق

عمران خان کاسیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں پر اظہا ر افسوس ملک کے مختلف شہروں میں بارش، گرمی کا زور ٹوٹ گیا،شانگلہ میں لینڈ سلائیڈنگ سے بشام روڈ بند

اتوار 3 جولائی 2016 14:15

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 جولائی ۔2016ء) چترال میں بارش کے بعد سیلابی ریلے سے بچوں اور خواتین سمیت 31 افراد پانی میں بہہ گئے۔ علاقے میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔ این ڈی ایم اے کے مطابق چترال کے علاقے ارسون گاوٴں میں متعدد گھر سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ مسجد کی چھت گرنے سے 15 افراد لاپتہ اور 20 زخمی ہو گئے۔ مقامی افراد لیویز اور پاک فوج کے ہمراہ امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

علاقے میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ضلعی حکام کے مطابق افغانستان میں ہونے والی شدید بارشوں نے جنوبی چترال کے علاقے میں تباہی مچادی ہے، بارش سے سیلابی ریلے نے راستے میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کرکے رکھ دیا، سیلابی ریلے میں 31 سے زائد افراد بہہ کر جاں بحق ہوگئے جب کہ درجنوں مکانات، مساجد اور دیگر املاک بھی تباہ ہوگئیں۔

(جاری ہے)

ضلع ناظم مغفرت شاہ کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں کم از کم 31 افراد بہہ کر جاں بحق ہوئے ہیں جن میں سے 10 افراد ایک مسجد میں عبادت میں مشغول تھے۔

پاک فوج، چترال اسکاوٴٹس، بارڈر پولیس اور چترال پولیس امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے اور اب تک 8 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ہو چکی ہے تاہم مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔ڈی پی او چترال آصف اقبال کا کہنا ہے کہ جنوبی چترال میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے 31 افراد لاپتہ ہیں، جن میں 8 سیکیورٹی اہلکار، ایک خاتون اور4 بچے بھی شامل ہیں۔

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں۔دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کوامدادی کارروائیاں تیزکرنے کی ہدایت کر دی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ قدرتی آفت سے متاثرہ اور لاپتہ افراد کی تلاش ہرصورت ممکن بنائی جائے۔ ادھرپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے چترال میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تغیر کے مہلک اثرات کے تدارک کو قومی سطح پر سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے، اللہ رب العزت وطن عزیز اور قوم کو قدرتی آفات سے محفوظ رکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سیلابی ریلے کی زد میں آنے والے شہریوں کے جان و مال کی سلامتی کیلئے فکر مند ہیں،ایک بھی شہری کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔عمران خان نے صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی حکمت عملی نافذ کرنے کی بھی ہدایت کی اور صوبائی حکومت کو فوری متحرک ہونے اور مقامی آبادی کے مکمل تحفظ کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔

سماجی کارکن محراب الدین نے بتایا کہ سیلاب کے بعد آنے والے ریلے سے 50 سے 70 مکانات پانی میں بہہ گئے ہیں۔ علاقے میں مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور کئی علاقوں کا راستہ منقطع ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ دریں اثنا ء اپردیرمیں طوفانی بارش کے بعد دریائے پنجکوڑہ میں شدید طغیانی ہے۔ سیلابی ریلے میں بہہ کر خاتون لاپتا ہوگئی۔

اپردیر میں گزشتہ رات کی بارش کے بعد دریائے پنجکوڑہ میں سیلابی صورتحال ہے، شدید طغیانی کی وجہ سے سیلابی ریلے میں بہہ کر ایک خاتون لاپتا ہوگئی۔ضلعی انتظامیہ نے دریا سے ملحقہ آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔دوسری طرف اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش کے بعد موسم خوشگوار ہو گیا۔ محکمہ موسمیات نے اگلے دو سے تین روز کے دوران پنجاب، خیبرپختونخوا اور کشمیر کے اکثر علاقوں میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں بوندا باندی ہوئی۔ دریا خان میں بھی مون سون جھڑی سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ شانگلہ میں تیز بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سے بشام روڈ بند ہو گئی۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں