چترال ‘ کیلاش قبیلے کی لڑکی کی جانب سے مذہب تبدیل کرنے پر کیلاشیوں اور مسلم کمیونٹی کے درمیان تنازع کھڑا ہوگیا

جمعہ 17 جون 2016 14:20

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جون ۔2016ء) ضلع چترال میں حکام نے کہا ہے کہ بمبوریت کے علاقے میں کیلاش قبیلے کی ایک لڑکی کی جانب سے مذہب تبدیل کرنے پر کیلاشیوں اور مسلم کمیونٹی کے درمیان تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔بی بی سی کے مطابق تنازعے کی وجہ سے دونوں فریقوں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔ جس میں متعدد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے فریقین کو منتشر کرنے اور بڑے سانحے سے بچنے کیلئے ہوائی فائرنگ کی۔

چترال کے ضلعی پولیس افسر آصف اقبال نے بتایا کہ گذشتہ روز ایک کیلاشی لڑکی نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا بعد میں ایک خاتون نے اس لڑکی دوبارہ کیلاشی مذہب اپنانے کے راضی کیا اور انھیں اپنے گھر میں رکھا۔ڈی پی او کے مطابق دونوں کمیونٹیوں کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیاضلعی پولیس افسر کے مطابق پولیس نے لڑکی کو تحویل میں لیکر محفوظ جگہ پر منتقل کر دیا اور دونوں فریقوں کو چترال بلایا ہے تاکہ لڑکی کی مرضی سے مسئلہ حل ہو سکے۔

(جاری ہے)

اگر مسئلہ افہام و تفہیم سے حل نہیں ہوتا تو پھر دونوں کمیونٹیز کے خلاف ایف آئی ار درج کر کے قانونی کارروائی کی جائے گی۔کیلاش کے سماجی کارکن لوکی رحمت نے بتایا کہ 14 سالا لڑکی رینا نویں جماعت کی طلبہ ہیں اور وہ غلطی سے اسلام قبول کر کے مسلمان ہو گئی ہیں۔انھوں نے کہاکہ لڑکی اب اپنے خاندان کے ساتھ رہنا چاہتی ہے اور دوبارہ اپنے مذہب میں اپنانا چاہتی ہیں جس پر مسلم کمیونٹی مشتعل ہے۔

رحمت کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جس میں مسلم برادری کی جانب سے تشدد سے کام لیا گیا ہو۔مقامی لوگوں کے مطابق بمبوریت میں چار سو کے لگ بھگ مسلمان دوسرے علاقوں سے آ گئے ہیں اور ٹولیوں کے شکل میں گھوم رہے ہیں جس سے کیلاشیوں کو خطرہ ہے تاہم پولیس کی بھاری نفری علاقے میں موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں