حکومت زلزلہ زدگان کی بحالی کیلئے بین الاقوامی برادری سے اپیل کرے ،مشتاق احمدخان

بدھ 4 نومبر 2015 19:35

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4 نومبر۔2015ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زلزلہ زدگان کی بحالی کے لئے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی جائے کیونکہ زلزلے سے صوبے کے وسیع علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جبکہ متاثرین کے ساتھ حکومتی امداد سنگین مذاق سے کم نہیں جنہیں مکمل طور پر منھدہونے والے گھر کی تعمیر کے لئے صرف دو لاکھ روپے دئیے جارہے ہیں جبکہ وزیر اعظم ہاؤس میں ایک کیچن کی تعمیر پر آٹھ کروڑ روپے کی لاگت آئی تھی۔

بدھ کے روز چترال میں امیر ضلع اور ماتحت امراء سے حلف لینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے متاثرہ علاقوں کے لئے مزید مراعات کا مطالبہ کرتے ہوئے مکمل تباہ شدہ گھر کے لئے دس لاکھ روپے ، جزوی تباہ شدہ کے لئے پانچ لاکھ روپے دینے، ان علاقوں میں ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں چالیس فیصد کمی لانے، یوٹیلیٹی بلز کو مکمل طور پر معاف کرنے اور نصف قیمت پر گندم کی فراہمی پرزور دیا۔

(جاری ہے)

مشتاق احمد خان نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہر قدرتی آفت کے موقع پر مصیبت زدہ بھائیوں کے دکھ درد بانٹنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور حالیہ زلزلے میں سراج الحق وہ پہلے قومی لیڈر ہیں جس نے سب سے پہلے اپنی جماعت کی جانب سے بیس کروڑ روپے کی خطیر رقم فراہم کی جبکہ جماعت کے کارکن قریہ قریہ متاثریں کی خدمت میں دن رات مصروف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خیر کے کام میں اس پیش قدمی کی وجہ جماعت اسلامی کا وہ نصب العین ہے جو اسے دوسری جماعتوں سے ممتاز کرتا ہے جس کے مطابق انسانی زندگی کا مقصد اپنے رب کو راضی کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے اور اسی بنیاد پر جماعت اسلامی نے اپنے دعوت میں لوگوں کو بندگی رب اور رسول اﷲ کی پیروی کرنے، اپنی زندگیوں سے منافقت اور دورنگی کو چھوڑنے اور حکومت کی زمام کار کو خداسے ڈرنے والے لوگوں کے ہاتھوں میں دینا شامل کردیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کوئی رسمی،لسانی اور نسلی بنیاد پر جماعت نہیں بلکہ ایک مکمل نظرئیے کی داعی جماعت ہے۔ جماعت اسلامی کے صوبائی سربراہ نے پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا جوکہ اس کے بانی قائد اعظم کے ارشادات سے بھی واضح ہے اور اس کی ترقی بھی تبھی ممکن ہوگا جب اسے اسلامی خطوط پر استوار کیا جائے لیکن ایک طبقہ نہیں چاہتا کہ یہاں اسلام کا نظام اپنی اصل شکل میں نافذ ہو اور ان کی من مانیاں ختم ہوں۔

مشتاق احمد خان نے کہاکہ پاکستان اُس دن ترقی کے راہ پر گامزن ہوگا اور یہاں سے غربت اور پسماندگی کا خاتمہ ہوگا جس دن اس ملک کا ووٹر اپنی ووٹ کی حیثیت اورطاقت سے واقف ہوگا جوکہ اصل معنوں میں چینج ایجنٹ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک میں کون سے وسائل کی کمی ہے اور جعرافیائی لحاظ سے اس کا محل وقوع بھی بہتریں ہے لیکن عوامی ووٹوں کے نتیجے میں آنے والی کسی حکومت نے بھی ان سے فائدہ نہیں اٹھایا کیونکہ ان کو اپنے مفاد عزیز ہیں۔

اس سے قبل خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد نے کہاکہ وہ جماعت اسلامی کی دعوت کو گھر گھر پہنچانے اور اسے مقبول عام جماعت بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کریں گے جس کے لئے انہوں نے اپنی ترجیحات کا بھی اعلان کردیا۔ انہوں نے کہاکہ جماعت کے دعوت کو ذیادہ سے ذیادہ لوگوں تک پہنچانے، انہیں تربیت فراہم کرنے اور جماعت کے کارکنوں کو متحرک کریں گے۔

ضلع ناظم مغفرت شاہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ضلعی حکومت کے حوالے سے اپنے پروگرام کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ اس کے نتیجے میں حقیقی تبدیلی آئے گی جبکہ چترال میں دینی جماعتوں کا اتحاد پورے صوبے میں اسلامی جماعتوں میں اتحاد کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ صوبائی امیر جماعت نے امیر ضلع مولانا جمشیداحمد کے علاوہ تحصیل امیر وں عتیق الرحمن(چترال)، مولانا صلاح الدین (دروش)، عبدالکبیر(موڑکھو)، عبدالصمد(تورکھو)، معراج الدین ایڈوکیٹ (مستوج) اور ظہیرالدین بابر (ارندو) شامل تھے۔ جماعت کے صوبائی امیر نے بعد میں ژانگ بازار میں الخدمت گرلز ہاسٹل کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں