چترال میں گول دور پُل 3 ماہ گزرنے کے باوجود بھی تعمیر نہ ہوسکا، عوا م کو شدید مشکلات کا سامنا

جمعرات 1 اکتوبر 2015 12:06

چترال ۔یکم اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم اکتوبر۔2015ء) ڈپٹی کمشنر آفس کے قریب واقع گول دور پُل 3 ماہ قبل سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوا تھا جو ابھی تک دوبارہ تعمیر نہ ہوسکا جس کی وجہ سے کثیر تعداد میں سکول جانے والے طالبات، بچے ، بوڑھے اور متصل زچہ بچہ ہسپتال میں جانے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سکول جاتے اور واپس آتے وقت سینکڑوں بچے دریا پر عارضی لکڑی کی پُل عبور کرکے ایک اور لکڑی کی سیڑھی جو عمودی رکھی گئی ہے اس پر چڑھ کر دوسری جانب جانے پر مجبور ہیں۔

یہ پُل جولائی میں سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوا تھا ۔لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت لکڑی کی سیڑھی چترال گول نالہ میں پانی کے اوپر رکھا تاکہ اسے عبور کیا جاسکے جبکہ آگے جاکر ایک اور لکڑی کی سیڑھی کو کھڑی کرکے اس کے ساتھ رسی باندھی گئی ہے اس رسی کو پکڑ کر لوگ خطرناک طریقے سے دریا عبور کرتے ہیں جو کسی بھی وقت حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔

(جاری ہے)

چترال گول نالہ کے دونوں جانب سینکڑوں مکانات، دکانیں سرکاری اور غیر سرکاری 5بنک ٹیکنیکل کالج، پیرا میڈیکل کالج، اور کئی ہوٹل بھی آباد ہیں ۔

اگر چترال گول نالے میں دونوں جانب مضبوط حفاظتی دیوار اور پُشت تعمیر نہیں کی گئی تو اگلی بار سیلاب کی صورت میں یہ تمام اثاثہ جات بشمول سرکاری عمارتیں سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوسکتے ہیں۔ڈپٹی کمشنر آفسر روڈ پر مقیم دکانداروں نے ایک قرارداد کے ذریعے صوبائی اور وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال گول نالے پر گول دور کے مقام پر تباہ شدہ پُل کی دوباری تعمیر کے ساتھ ساتھ چترال گول نالے میں دونوں جانب حفاظتی دیوار بھی تعمیر کی جائے تاکہ ان لوگوں کی اربوں روپے مالیت کی دکانیں اور عمارتیں سیلاب سے بچایا جاسکے ۔چترال گول نالے میں طغیانی کی صورت میں ڈپٹی کمشنر کا دفتر اور بنگلے کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں