چترال ،موژ گول کے سیلاب متاثرین بے سروسامانی کی حالت میں امداد کے منتظر

جمعرات 24 ستمبر 2015 20:43

چترال۔ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 ستمبر۔2015ء) چترال کے علاقے موژ گول کے سیلاب متاثرین ابھی تک امداد کے راہ تک رہے ہیں، ان لوگوں کے نہ صرف رہائشی مکانات سیلاب کے نذرہوئے بلکہ دریا کے کنارے آباد ایک مکمل مارکیٹ اور کروڑوں روپے مالیت کا سامان بھی سیلاب میں بہہ گیا۔متاثرین سیلاب بے سروسامانی کی حالت میں اپنی جانیں بچاکر قاقلشٹ کے میدان میں خیموں میں آباد ہوئے ہیں ۔

غلام سرور ریٹائرڈ صوبیدار ہے کا کہنا ہے کہ موژ گول کے متاثرین قاقلشٹ کے اس لق دق ریگستان میں رہتے ہیں جہاں نہ پانی ہے نہ بجلی اور نہ کوئی درخت ہے مگر ضلعی انتظامیہ نے تاحال نہ ہی ان کو پینے کا پانی پہنچایا ہے اور نہ ہی ابھی تک کسی افسر نے ان کا حال احوال پوچھا ہے۔اس ریلیف کیمپ میں رہنے والے بچیاں دور دراز علاقوں سے مٹکوں اور بالٹیوں میں پانی لانے پر مجبور ہیں جبکہ خواتین کھلے آسمان تلے کھانا پکاتی ہیں جبکہ خستہ حال حیموں میں بارش کا پانی ٹپکتا ہے۔

(جاری ہے)

ان بچیوں کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے ان کے گھر ، سکول اور پل بھی تباہ ہوئے ہیں اور اب وہ سکول بھی نہیں جاسکتی۔کیمپ میں موجود چند بچے بیمار بھی تھے جو ٹنٹ کے اندر پڑے تھے اور دیگر بچے بے سروسامانی کی حالت میں خیمہ میں اندر بیٹھ کر کتابیں پڑھتے ہوئے دیکھے گئے ۔ان متاثرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور وہ اعلانات صر ف زبانی جمع خرچ تھے ابھی تک ان کو کوئی مالی امداد نہیں دی گئی۔

موژ گول کے متاثرین سیلاب کا وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیاکہ ان کی مالی امداد کی جائے تاکہ وہ برف باری ہونے سے پہلے پہلے اپنے تباہ شدہ مکانات کو دوبارہ تعمیر کریں یا قاقلشٹ کے اس میدان میں ان کیلئے مکانات تعمیرکیے جائیں تاکہ یہ لوگ اپنے بچوں اور بوڑھوں کو سردی اور برفبار ی سے بچاسکیں۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں