عمران خان کو سندھ آکر تھر والوں کے لئے واویلا کرنے کی بجائے خیبر پختونخوا میں چترال کی خبر لینا چاہیے،سیدخورشیدشاہ

ہزاروں لوگ بے گھر ہوکر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،چترال میں سبسڈائزڈ ریٹ پر گندم کی فراہمی کے لئے کوشش کریں گے،قائدحزب اختلاف کی چترال میں پریس کانفرنس

بدھ 12 اگست 2015 21:11

چترال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اگست۔2015ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شا ہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو اب سندھ آکر تھر والوں کے لئے واویلا کرنے کی بجائے خیبر پختونخوا میں چترال کی خبر لینا چاہئے جوکہ سیلاب سے تباہی و بربادی کے کنارے کھڑی ہے اور انفراسٹرکچر مکمل طور پر سیلاب میں بہہ گئے ہیں اور ہزاروں لوگ بے گھر ہوکر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

بدھ کے روز چترال کے متعدد سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے بعد چترال میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے تھر کی نو لاکھ آبادی کو بالکل مفت گندم فراہم کررہی ہے اور عمران خان کو چاہئے کہ چترال میں بھی فری گندم سیلاب زدگان کو فراہم کرے جس کی آبادی بھی چار لاکھ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ چترال میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے اور ہر گاؤں میں اس کے متاثریں موجود ہیں اور انہوں نے مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کا حال پوچھنے کے لئے چترال آئے ہیں اور حکومت پر دباؤ ڈالیں گے کہ سیلاب زدگان کی ریلیف اور بحالی کے ساتھ ساتھ فزیکل انفراسٹرکچر کی مکمل بحالی کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے۔

سید خورشید شاہ نے کہا کہ لواری ٹنل پراجیکٹ کا آغاز شہید ذولفقار علی بھٹو نے کیا تھا اور اس پراجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچاکر چترالی عوام کواس سے استفادہ کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لئے وہ اپوزیشن لیڈر کے طور پراپنا کردار بھر ادا کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے گزشتہ حکومت میں اس ضلع میں یونیورسٹی کیمپس دی تھی جسے مکمل یونیورسٹی میں تبدیل کرکے ہی دم لیں گے۔

خورشید شاہ نے کہاکہ گلگت بلتستان کی طرح چترال میں بھی سبسڈائزڈ ریٹ پر گندم کی فراہمی کے لئے کوشش کریں گے۔ خورشید شاہ نے سندھ حکومت کی طرف سے پانچ کروڑ روپے کا امدادی چیک ڈپٹی کمشنر چترال امین الحق کے حوالے کرتے ہوء ے ہدایت کی کہ وہ یہ رقم ان ویلفئیر اداروں کے ذریعے بحالی اور ریلیف پر خرچ کرے جو کہ سیلاب زدگان کے لئے کاموں میں مصروف ہیں تاکہ اس رقم کا استعمال درست طور پر ہوسکے۔

اس موقع پر سنیٹر روبینہ خالد،ممبر قومی اسمبلی نفیسہ شاہ اور سابق چئیر مین پاکستان بیت المال ،سویٹ ہوم کے چئیرمین ذمرد خان بھی موجود تھے ۔ ذمرد خان نے اعلان کیا کہ وہ چترال کے اُن یتیم بچوں کو سویت ہوم میں داخل کریں گے اور گریجویشن تک تعلیم دیں گے جو شہید فوجیوں اور پولیس شہداء کے بچے ہوں جن کی عمریں چار سے چھ سال کے درمیان ہوں میں اُنہیں قافلے کی شکل میں چترال سے لے جاؤنگا۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں