چترال کا سیلاب قومی اہمیت کا مسئلہ ہے، متاثرین کی فوری امداد اور بحالی کا پروگرام شروع کیا جائے

جماعت اسلامی کے امیر سینیٹرسراج الحق کی چترال کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر گفتگو

جمعرات 6 اگست 2015 18:22

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06اگست۔2015ء ) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ چترال کے سیلاب کو قومی اہمیت کا مسئلہ قرار دے کر متاثرین کی فوری امداد اور بحالی کا پروگرام شروع کیا جائے۔وہ جمعرات کو پاک فوج کے اعلی حکام کے ہمراہ بالائی چترال کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورہ پر روانہ ہونے سے قبل ہیلی پیڈ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔

اس سے قبل سکاوٹ قلعہ میں فوج کے اعلیٰ حکام نے ان کو سیلاب کی تباہی اور متاثرین کی امداد کے حوالے سے تفصیلی دی گئی ۔اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی صدر نور الحق اور جماعت اسلامی ضلع چترال کے امیر سید مغفرت شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔سراج الحق نے مشکل وقت میں پاک فوج کی جانب سے چترال کے باشندوں کے لیے امداد ی کارروائیوں کو سراہا اور کہا کہ کہ ہرمشکل میں فوجی جوانوں نے جان پر کھیل کر اپنے بھائیوں کی مدد کی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیش اور جماعت اسلامی کے رضاکاروں نے امدادی سرگرمیوں میں ہر اول دستے کا کرادر ادا کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ اس مشکل وقت میں وسائل کا رخ چترال کی جانب موڑ دیں اور فوری اورو طویلال میعاد اہداف کا تعین کرکے ریسکیو،ریلیف اور بحالی کے کام کا آغاز کرے۔بعد اذاں وہ فوجی ہیلی کاپٹر میں ان علاقوں کے دورہ پر روانہ ہو گئے جہاں پر زمینی راستے منقطع ہو چکے ہیں۔

بعد اذاں وہ دور آفادہ علاقوں، بمبوریت ،ریش، موڑکہو اورمشگول میں متاثرین سے ملے اور ان کے مسائل سنے۔ان کوہر ممکن امداد کی یقین دہانی کروائی۔انھوں نے سیلاب سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لیا اور الخدمت کے صوبائی صدر نورالحق کو موقع پر ہدایات دیں ۔دورہ کے بعد وہ واپس ہیڈکورٹر چترال پہنچے۔وہ جمعرات کو ہی واپس پشاور کے لیے روانہ ہوئے ۔قبل اذیں سراج الحق سے گورنر کاٹیج میں جماعت اسلامی اور اتحادی جماعتوں کے نو منتخب ڈسٹرکٹ کونسلروں نے ملاقات کی اور ڈسٹرکٹ کونسل چترال کی ضلعی چیئرمین کے انتخاب کے لیے لائحہ عمل پر بات چیت کی۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں