ملک کے مختلف علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں ‘مزید12افراد سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ‘ مجموعی تعداد 128ہوگئی

پیر 3 اگست 2015 14:05

اسلام آباد /پشاور /چترال /مالا کنڈ /خیبر ایجنسی /لاہور /جھنگ /لیہ /تلہ گنگ /سکھر /بدین /پشین /کوئٹہ /کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) آزاد کشمیر ‘گلگت بلتستان ‘ پنجاب ‘ خیبر پختون اور سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا مزید12افراد سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ‘ جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 128ہوگئی ‘ چترال ‘ گلگت اور سکردو میں لینڈ سلائیڈنگ سے بند ہونے والی رابطہ سڑکیں بحال نہ ہوسکیں تاہم پاک فوج کے جوانوں کی کارروائیاں جاری رہیں ‘مزید درجنوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ‘ پینے کا صاف پانی اور خوراک کے پیکٹ تقسیم کئے ‘شاہرہ قراقرم کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ‘ملک کے مختلف شہروں میں نکاسی آب نہ ہونے وجہ سے پانی کھڑا ہوگیا ‘تعفن پھیلنے لگا ‘ بچے اور بوڑھے ‘ڈدائریا ‘ قے جیسی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ‘ خیبر پختو نخوا میں بارش اور سیلابی صورتحال کے باعث بجلی کی فراہمی معطل رہی ‘ کھرمنگ میں 20 رابطہ پل ،کئی کلو میٹر سڑک تباہ ‘تینہزار سے زائد خاندان پھنس کر رہ گئے ‘پمپنگ اسٹیشنز کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت ہوگئی ‘ نوشہرہ اور دریائے کابل کے قریب رہائش پذیر افراد نے دریا میں پانی کی بلند سطح کے باعث گھروں کو چھوڑ دیا ہے ‘دریائے سندھ میں پانی میں اضافے کے باعث مزید کئی بستیاں زیر آب آگئیں ‘ مقامی انتظامیہ نے وارننگ جاری کر دی ‘متاثرین مسجدوں اوراسکولو ں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے جبکہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے این ڈی ایم اے کے ترجمان احمد کمال نے کہا کہ آئندہ دو روز کے دوران پنجاب، خیبر پختونخواہ اور ملک کے شمالی علاقوں میں معتدل سے شدید بارشوں کا امکان ہے جس سے دریاوٴں اور ندی نالوں میں طغیانی کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلا ت کے مطابق پیر کو بھی خیبر پختون خوا میں سیلابی ریلوں کی تباہ کاریاں جاری رہیں باجوڑ کی تحصیل ماموند کے علاقے برہ موخا میں شدید بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔ مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو ایجنسی ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال خار منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب خان عباسی نے باجوڑ میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیٹیکل انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ خاندان کو ہرممکن امداد فراہم کی جائے ادھر جھنگ اور تلہ گنگ میں بارش کے باعث چھتیں گرنے سے باپ بیٹی سمیت تین افراد جاں بحق اور چار افراد زخمی ہوگئے۔

تلہ گنگ کے نواحی گاوٴں پتوالی میں بارش کے باعث کچے مکان کی چھت گرگئی جس کے نتیجے میں باپ اور بیٹی جاں بحق اور ماں اور دو بیٹے زخمی ہو گئے امدادی ٹیموں اور مقامی افراد نے زخمیوں کو ملبے سے نکال کر تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال تلہ گنگ منتقل کر دیاجھنگ میں بھی ملتان روڈ پر جھل بھروانہ کے قریب خستہ حال مکان کی چھت گرگئی جس میں نو سالہ زین ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگیا اس کا دس سالہ بھائی شدید زخمی ہوگیا،زخمی کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیاادھر کوہاٹ ‘بنوں ‘نوشہرہ ‘ایبٹ آباد ‘ مانسہرہ سمیت خیبر پختو نخوا کے شہروں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا میانوالی میں 24 گھنٹوں میں 147 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

ڈیرہ غازی خان میں چھت گرنے سے ایک بچہ جاں بحق ہوگیا ادھر سکردومیں آسمانی بجلی اور پہاڑی تودہ گرنے سے دو نو جوان جا ں بحق ہوگئے گلگت میں 7 نالوں میں طغیانی آئی ،75 مکان زیرآب اور 10 مکانات بہہ گئے۔ سیلاب متاثرین کا ذخیرہ کیا گیا اناج اوراملاک بھی پانی میں ڈوب گئیں مٹی کے تودے گرنے سے 12 دکانیں ،ایک مدرسہ ،ایک اسکول، 80 اریگیشن چینل اور پانی کی 2 ہزار 500 فٹ طویل پائپ لائنیں بھی تباہ ہوگئیں بارش اور سیلاب کے باعث زمینی رابطے منقطع ہونے کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے 3 ہزار سے زائد خاندانوں تک رسائی کیلئے ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج کی امدادی کاروائیاں جاری ر ہیں سوست میں پاک چین سرحد کے قریب، سیلاب ریلوں سے متاثرہ شاہراہ قراقرم کو چینی انجینئرزاورکارکنوں نے بحال کردیا،سرحد کے دونوں جانب تاجروں ، سیاحوں اور مال برادرگاڑیوں کی آمدورفت کا سلسلہ شروع ہوگیا ادھر بارش اور سیلابی صورتحال کے باعث ڈسٹرکٹ میں بجلی کی فراہمی معطل رہی جبکہ پمپنگ اسٹیشنز کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت ہوگئی ادھر نوشہرہ اور دریائے کابل ڈسٹرکٹ میں دریائے کابل کے قریب رہائش پذیر افراد نے دریا میں پانی کی بلند سطح کے باعث گھروں کو چھوڑ دیا ہے جبکہ پشاور ڈسٹرکٹ کے وہ افراد جنھوں نے پہلے ہی اپنے گھر چھوڑ رکھے تھے، پانی کی سطح معمول پر آنے کے بعد اپنے گھروں کو واپس آگئے فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (ایف ڈی ڈی) کے مطابق کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر دیائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلابی ریلہ موجود ہے ‘فیڈرل فلڈ کمیشن نے اس حوالے سے پہلے ہی وارننگ جاری کر رکھی ہے کہ دریائے سندھ میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کے باعث خیبر پختونخوا میں ڈسٹرکٹ ڈیرہ اسماعیل خان، پنجاب میں میانوالی، بھکر اور لیہ ڈسٹرکٹس ‘ سندھ میں گھوٹکی، کشمور، شکارپور، سکھر، خیر پور اور لاڑکانہ ڈسٹرکٹس متاثر ہوسکتے ہیں محکمہ موسمیات کے مطابق ملتان ڈویژن میں مون سون کی وجہ سے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں معتدل نمی موجود ہے ‘ شمالی علاقہ جات میں مغرب کی جانب سے آنے والی لہر برقرار ہے ادھر حالیہ بارشوں کے بعد دریا ئے سند ھ میں چشمہ کے مقا م پر پا نی کی سطح میں مز ید اضا فہ ہونے لگا چشمہ بیراج سے 6 لاکھ 10 ہزار کیوسک پانی کا بڑا ریلہ ضلع لیہ سے گزر رہا ہے اور اس وقت تحصیل کروڑ لعل عیسن میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جسکی وجہ سے متعدد بستیاں زیر آب آگئیں پانی کے بہاؤمیں تیزی اور سطح میں بتدریج اضافہ ہونے لگا ‘راجن پور میں دریائے سندھ میں کوٹ مٹھن کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہونے لگا ‘ کوہ سلیمان کے سیلابی ریلے سے مزید 5 بستیاں زیر آب آگئی ہیں ۔

اب تک دریائے سندھ اور کوہ سلیمان سے ا?نے والے سیلابی ریلوں سے 185 بستیاں زیر آب آچکی ہیں ، جہاں متاثرین کی نقل مکانی کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا میانوالی میں بارش کا پانی سے علی والی ، دو آبہ، پپلاں مظفر پور اور دیگر علاقوں کے 5 سو سے زائد مکانات میں داخل ہوگیا ہے ۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متاثر ہونے والے افراد کے لئے کوئی ریلیف کیمپ نہیں لگایا گیا جس کی وجہ سے متاثرین مسجدوں اوراسکولو ں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں ۔

ڈیرہ غازی خان میں درجنوں دیہات پانی میں گھرے ہوئے ہیں جبکہ رابطہ سڑکیں اور چھوٹے پل بہہ گئے ہیں، سکھر بیراج پراونچے درجے کے سیلاب کیپیش نظر بیراج کے پل کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیاگیا ہے۔ رحیم یار خان میں بنگلہ دلکشا مقام پر حفاظتی بند کو مضبوط کرنے کے لئے مرمت کا کام دن بھر جاری رہاادھر بلتستان ڈویژن کے دونوں اضلاع اسکردو اور گانچھے کے دریاؤں اور ندی نالوں کے پانی میں مسلسل اضافہ ہونے لگا سیلاب لینڈ سلائیڈنگ اور آسمانی بجلی گرنے سے سب ڈویژن کھرمنگ میں 20 رابطہ پل ،کئی کلو میٹر سڑک تباہ ہوگئی ہے ۔

درجنوں مکانات اور دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ میموش ، گوما ، کندرک، ہرغوسل، طولتی ،گنوخ، بریسل اور متعدد گاؤں میں رابطہ سڑکیں ‘ بجلی گھر واٹر سپلائی کا نظام درہم برہم ہوگیا ۔پاک فوج نے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کردی ہے ۔ادھردریائے چترال کے کٹاؤ سے چترال ائیر پورٹ روڈ گرم چشمہ روڈ، چترال ٹاؤن میں کئی سڑکیں بند ہونے کے خطرات پیدا ہوگئے ایون گاؤں کے قریب سعید آباد پل سیلابی پانی کی نذر ہوگیا ادھر دریائے سندھ میں پانی کے بہاوٴ میں بتدریج اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

کوٹ مٹھن کے مقام پر پانی کا بہاوٴ 7 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا ‘متعلقہ اداروں کو ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہائی الرٹ رہنے کا احکامات جاری کردیئے گئے پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سب سے زیادہ پانی کا بہاوٴ دریائے سندھ میں کوٹ مٹھن کے مقام پر 7 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا جہاں انتہائی اونچے درجے کی سیلابی صوتحال ہے ‘چشمہ کے مقام پر پانی کا بہاوٴ 6 لاکھ 18 ہزار 6 سو 26 اور کالاباغ کے مقام پر پانی کا بہاوٴ 5 لاکھ4 ہزار 52 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ان دونوں مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق تونسہ کے مقام پردرمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاوٴ چار لاکھ 83 ہزار 7 سو 86 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے یہاں پانی کا بہاوٴ 3 لاکھ 16 ہزار 6 سو کیوسک ہے ‘ دریائے راوی میں سندھائی کے مقام پر بھی اونچے درجے کی سیلابی کیفیت ہے۔ پی ڈی ایم اے کیمطابق سندھائی پر پانی کا بہاوٴ 32 ہزار 4 سو 87 کیوسک ہے۔

ڈی جی خان کی رود کوہیوں سوری لنڈ میں پانی کا بہاوٴ 2 ہزار 6سو 77،کاہا 4 ہزار4سو 46 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ ڈی جی خان کی رود کوہیوں سنگھار پر پانی کا بہاوٴ 19 ہزار 96کیوسک اور متھاواں پر2ہزار 1 سو 80 کیوسک ہے۔دوسری جانب راجن پور میں روس آباد کے قریب بند میں شگاف کے باعث اطراف کی آبادیاں ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہو گیا، کوٹ مٹھن کے مقام پر صورتحال سب سے تشویشناک ہے جہاں سے پانی کا 8 لاکھ کیوسک سے زیادہ کا ریلا گزررہا ہے۔

700 سے زائد دیلات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا جس کے باعث ضلع بھر میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کر کے انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہیگڈو بیراج پر 7لاکھ 45ہزار 167 کیوسک کا ریلا پہنچ گیا جس کے باعث اطراف کی آبادیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔بھکر میں چشمہ کے مقام پر بھی دریا میں طغیانی ہے۔پانی کی سطح 6 لاکھ کیو سک سے تجاوز کرنے کے بعد اطراف کی آبادیوں میں وارننگ جاری کر دی گئی ہے مظفرگڑھ میں ہیڈ تونسہ کے مقام پر 4لاکھ 83 ہزار 786 کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے جس میں24 گھنٹوں میں مزید ایک لاکھ کیوسک کا اضافہ ہوگا۔

ناکافی انتظامات کے باعث متاثرین انتظامیہ سے نالاں ہیں جبکہ پاک فوج مختلف مقامات پر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسلام آباد ‘کشمیر ‘پنجاب ‘فاٹا اور خیبرپختونخوا کے بیشتر علاقوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے اگلے دو روز کے دوران خیبر پختونخوا میں مالاکنڈ، ہزارہ، مردان، پشاور، کوہاٹ،بنوں،پنجاب میں راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ڈی جی خان،ساہیوال،گوجرانوالہ،لاہور،گلگت بلتستان کے چند مقامات پر بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے این ڈی ایم اے کے ترجمان احمد کمال نے کہا کہ آئندہ دو روز کے دوران پنجاب، خیبر پختونخواہ اور ملک کے شمالی علاقوں میں معتدل سے شدید بارشوں کا امکان ہے جس سے دریاوٴں اور ندی نالوں میں طغیانی کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔احمد کمال نے کہا کہ دریائے کابل میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے دریائے سندھ میں بھی پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے جس کی وجہ سے کالا باغ اور چشمہ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

احمد کمال نے کہا کہ دریائے سندھ میں گدو اور سکھر میں اونچے درجہ کا سیلاب ہے اور دریا سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورت حال کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے اور صوبہ سندھ کے ضلع کندھ کوٹ کے کچے کے علاقے کے کئی دیہات میں پانی داخل ہو گیا احمد کمال نے کہا کہ حالیہ مون سون بارشوں کی وجہ سے ملک بھر میں لگ بھگ سات لاکھ افراد متاثر ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد صوبہ پنجاب اور سندھ میں بسنے والوں کی ہے

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں