چترال میں بارش اور پہاڑوں سے آنے والے ریلے کی تباہ کاریاں جاری،مجموعی ہلاکتیں 36ہوگئیں

پیر 27 جولائی 2015 11:40

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جولائی۔2015ء ) چترال میں وقفے وقفے سے بارش اور پہاڑوں سے آنے والے ریلے کی تباہ کاریاں جاری رہیں، ایک ہفتے کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 36 تک پہنچ گئی ،ستر سے زائد مکانات، رابطہ پل اور بجلی گھر سیلاب کی نذرہوگئے، دیامرمیں بھی دوافراد سیلابی پانی کی نذر ہوگئے۔چترال میں سیلاب سے ریچ اور ریشن کے علاقوں میں ستر سے زائد مکانات، دو رابطہ پل، دوبجلی گھر،اسپتال، 15دوکانوں کوشدید نقصان پہنچا جبکہ پاک فوج کے جوان متاثرہ علاقوں میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔

دیامرمیں گزشتہ ایک ہفتے سے بارشوں نے تباہی مچادی،کھنبری ویلی میں دو افراد سیلابی ریلے میں بہہ کرجاں بحق ہوگئے۔ سیلاب سے اب تک سیکڑوں مکانات،کھڑی فصلوں سمیت آبپاشی کا نظام اور ندی نالوں کے ساتھ بنے حفاظتی بند بھی بری طرح متاثرہوئے ۔

(جاری ہے)

انتطامیہ کی جانب سے سیلاب متاثرہ افراد میں راشن اور خیموں کی تقسیم جاری جبکہ شاہراہِ چلاس، بابو سر اورکاغان ویلی ہر کسی کی ٹریفک کیلئے بحال کر دی گئی ۔

غذرمیں وقفے وقفے سے بارش کاسلسلہ جاری ہے۔ گلہ پور میں لینڈسلائینڈنگ کی وجہ سے گلگت۔غذر روڈ جزوی طورپربند ہے۔ دریائے غذرمیں پانی کے بہاوٴمیں تیزی برقرارہے اور ملحقہ آبادیوں میں زمینی کٹاوٴبھی ہورہاہے جبکہ واٹرچینل کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔گلگت بلتستان اورچترال میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کاریسکیو آپریشن جاری ،اب تک سیکڑوں متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل اورامدادی سامان کی فراہمی کا سلسلسہ بھی جاری رہا۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں