وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے چترال ضلع کا جامع سروے کرنے کا حکم دیدیا

حکومت نے سیلاب سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی ،متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے حکمت عملی طے کرلی چترال میں سیلاب سے تباہ ہونیوالی سڑکوں، پلوں ،دیگر سہولتوں کی بحالی برسوں کے بجائے مہینوں ،ہفتوں میں مکمل کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں ،پرویزخٹک

ہفتہ 25 جولائی 2015 18:27

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 جولائی۔2015ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پورے چترال ضلع کا جامع سروے کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ اُن علاقوں اور بنیا دی سہولتوں کی نشاندہی کی جا سکے جنہیں سیلاب سے زیادہ خطرہ ہے اور ایسی سہولتوں کو محفوظ بنانے کیلئے پائیدار بنیادوں پر پیش بندی کی جاسکے اُنہوں نے چترال میں آنے والے سیلا ب کو ماضی کے مقابلے میں زیادہ خطرناک قراردیتے ہوئے کہاکہ اس آفت سے آسانی سے نکلنا مشکل امر ہے تاہم صوبائی حکومت نے سیلاب سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی اور متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے حکمت عملی طے کرلی ہے جس میں پاک فوج بھی صوبا ئی حکومت کی پوری مدد کر رہی ہے چترال میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رحمت غازی کی قیادت میں ضلعی عہدیداروں اور کارکنوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ وہ چترال میں سیلاب سے تباہ ہونے والی سڑکوں، پلوں اور دیگر سہولتوں کی بحالی برسوں کے بجائے مہینوں اور ہفتوں میں مکمل کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں تاکہ متاثرہ آبادی کا دوسرے علاقوں سے رابطہ بحال ہو سکے رکن صوبائی اسمبلی فوزیہ بی بی بھی اس موقع پر موجود تھیں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اس مقصد کیلئے اُنہوں نے چترال میں اپنے تین روزہ قیام کے دوران تمام متعلقہ محکموں کیلئے اہداف مقرر کرکے انہیں پوری طرح متحرک کردیا ہے جس کے نتائج آنا بھی شروع ہو گئے ہیں جبکہ پاکستان آرمی کی مدد بھی حاصل کی گئی ہے اُنہوں نے بتایا کہ ایک معاہدے کے تحت پاکستان آرمی کا تعمیراتی ادارہ ایف ڈبلیواو حکومت خیبرپختونخوا کو سیلاب میں بہہ جانی والی تین اہم اور بڑی سڑکیں ہنگامی بنیادوں پر بحال کرکے دے گا اُنہوں نے کہا کہ پاک فوج کے ساتھ صوبائی حکومت کے اس اشتراک سے نہ صرف متاثرہ سڑکوں کی بہت جلد مرمت اور بحالی ممکن ہو سکے گی بلکہ ان کا اعلیٰ تعمیراتی معیار بھی یقینی ہو گا پرویز خٹک نے بتایا کہ صوبے میں مزید بارشوں کے امکانات اور سیلاب کے خطرے کے باعث خیبرپختونخوا حکومت کی تمام متعلقہ مشینری کو پوری طرح الرٹ کر دیا گیا ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اربوں روپے مختص کر دیئے گئے ہیں اُنہوں نے کہاکہ چترال میں مرمت اور بحالی کے تمام کام ایک سکیم کے تحت شروع کئے گئے ہیں اور ترجیحات مرتب کر کے ہنگامی نوعیت کے کام پہلے شروع کئے جارہے ہیں وزیراعلیٰ نے چترال کے سیلاب میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دُکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا اور وفد کو یقین دلایا کہ حکومت متاثرین کے نقصانات کا بھی اندازہ لگارہی ہے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ چترال کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر زہسپتال کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور نئی ہیلتھ پالیسی کے تحت اس ہسپتال کو بھی خود مختار بنایا جائے گا اُنہوں نے کہاکہ چترال کے نومنتخب بلدیاتی اداروں کو اپنے وسائل کے علاوہ صوبائی حکومت کی جانب سے نوے کروڑ روپے فراہم کئے جائیں گے جس کے بعد چترال کو صوبائی حکومت سے کچھ مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور نہ ہی چھوٹے چھوٹے کاموں کیلئے وزیراعلیٰ کو درخواستیں دینے کی ضرورت پڑے گی وزیراعلیٰ نے کہاکہ ٹمبر مافیا کو پکڑنا آسان کام نہیں اسلئے صوبائی حکومت ایک نیا قانون وضع کر رہی ہے جس کے تحت ٹمبر مافیا کی نشاندہی کرنے اور غیر قانونی طور پر کاٹی گئی لکڑی پکڑوانے والے شخص کو برآمد شدہ لکڑی کی قیمت کا 30 فیصد حصہ انعام کے طورپر ملے گا۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں