چترال میں سیلاب نے تباہی مچادی ، ہلاکتوں کی تعداد 30ہوگئی

ہفتہ 25 جولائی 2015 11:53

چترال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 جولائی۔2015ء ) چترال میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد30ہوگئی,چترال میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری اور کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے جب کہ سیلابی ریلوں میں بہہ کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 30 ہوگئی، چترال کے قصبے ملکوہ اور قطرو میں بارشوں اور سیلاب کے باعث سب سے زیادہ نقصان ہوا، ملکو کے 200 دیہات، رابطہ پل اور سڑکیں ریلے میں بہہ گئیں۔

مقامی پولیس کے مطابق گزشتہ روز کی بارشوں اور سیلاب سے اب تک 19 افرادکی ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ سہت سے11، اوتہول سے4، تھارگرام سے2 اور گرین لشٹ سے1 لاش ملی۔مور کہو سے پولیس اہلکار کے مطابق کسی دیہات میں دو اور کہیں تین افراد پانی میں بہہ گئے ۔

(جاری ہے)

سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کی تلاش جاری اور ایسی اطلاعات ہیں کہ ان میں بارہ کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

سیلاب سے زیادہ نقصان سب ڈویژن مستوج کے علاقے مور کہو میں ہوا ۔ سیلاب میں سات دیہات بہہ گئے جن میں وریجون، کشوم ، موشگول، استروو اور اتھول شامل تھے۔ مقامی لوگوں سے معلوم ہوا ہے کہ سیلاب میں بہہ جانے والے افراد میں خواتین اور بچے شامل تھے۔ سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کی تلاش کے لیے پولیس اور مقامی افراد کوششیں کر رہے ہیں۔مور کہو کا میں پینے کے پانی، خوراک اور ادویات کی سخت کمی پائی گئی۔

چترال کے مختلف ندی نالوں میں آنے والے سیلاب میں بڑی مقدار میں سلٹ یا مٹی ہے جس سے مکانات کو زیادہ نقصان پہنچا۔چترال میں اچانک سائرن بجا کر سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی تھی لیکن چترال شہر میں سیلاب کی شدت زیادہ نہیں تھی۔ گرم چشمہ کے علاقوں سے یہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ کچھ دیہاتوں میں پچاس کے لگ بھگ مکان سیلاب میں بہہ گئے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا ۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں