سیلاب سے چترال ، گرم چشمہ ،بمبوریت، بونی اور دروش کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ،،پرویزخٹک

متاثرہ علاقوں مین پینے کے پانی، سڑکوں، پلوں ،آبپاشی سکیموں کی مرمت کاکام شروع کردیا گیا ، پائیدار بنیادوں پر مستقل بحالی کی منصوبہ بندی میں بھی کافی پیشرفت ہو چکی ہے ،وزیراعلی خیبرپختونخوا

جمعرات 23 جولائی 2015 19:08

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 جولائی۔2015ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواپرویز خٹک نے کہا ہے کہ چترال میں حالیہ موسلادھار بارشوں اور سیلاب سے چترال شہر، گرم چشمہ ،بمبوریت، بونی اور دروش کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ان علاقوں میں متاثر بنیادی سہولتوں خصوصاً پینے کے پانی، سڑکوں، پلوں اور آبپاشی کی سکیموں کی مرمت کاکام شروع کردیا گیا ہے جبکہ ان کی پائیدار بنیادوں پر مستقل بحالی کی منصوبہ بندی میں بھی کافی پیش رفت ہو چکی ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس منصوبہ بندی کو ترجیحی بنیادوں پر جلد حتمی شکل دینے کیلئے متعلقہ سرکاری محکموں کے اعلیٰ حکام کو چترال میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ خود بھی دس روز بعد دوبارہ چترال کاد ورہ کرکے بحالی کے کاموں پر پیش رفت کا جائزہ لیں گے وہ جمعرات کے روزاپنے دورہ چترال کے دوسرے روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ہمراہ گرم چشمہ،، بونی ، بمبوریت اور چترال میں متاثرین سیلاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے علاوہ پی ٹی آئی کے مرکزی جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین، سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزراء، محمد عاطف، مشتاق احمد غنی، شاہ فرمان، ایم پی اے سلیم خان، فوزیہ بی بی، پی ٹی آئی کے رہنما خالد مسعود، اے سی ایس ڈاکٹر حماد اور دیگر افراد بھی ان مواقع پر موجود تھے وزیراعلیٰ اور عمران خان نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا پاکستان آرمی کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل نادر خان اس دورے میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور عمران خان کے ہمراہ تھے اُنہوں نے سیلاب کی تباہ کاریوں اور امدادی و بحالی کے کاموں کی تفصیلات سے وزیراعلیٰ اور عمران خان کو آگاہ کیا وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے متاثرین کے مسائل سنتے ہوئے کہا کہ متاثرہ ضلع میں متاثرین کیلئے خوراک سمیت امدادی اشیاء کی کوئی کمی نہیں اور خیبرپختونخوا حکومت کے علاوہ پاکستان آرمی بھی امدادی کاروائیوں میں مصروف ہے جس کیلئے چترال کے عوام اور صوبائی حکومت آرمی کے مشکور ہیں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ چترال کے سرکاری گوداموں میں اس وقت بھی گندم کی سات ہزار بوریاں موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں