چنیوٹ ، نہ امداد نہ خیمے متاثرین عید کیسے گزارایں گے

ہفتہ 4 اکتوبر 2014 20:48

چنیو ٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اکتوبر 2014ء) نہ امداد،نہ خیمے،نہ راشن اورنہ ہی کسی صدا پر انتظامیہ کی توجہ موضع بخاریاں کوٹ صاحب کے سینکڑوں خاندان برباد ہونے کے بعد حکومت پنجاب کی بے حسی کا شکار ہو کر در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے چنیوٹ کے نواحی علاقہ بخاریاں کے کوٹ صاحب میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی ایک قیامت ٹوٹنے کے بعد بھی سینکڑوں خاندان مسلسل کڑے امتحان کا مقابلہ کرنے پر مجبور اور بے بس دکھائی دیتے ہیں جہاں تاحال نہ تو کوئی راشن،خیمے،ادویات،اور نہ ہی مالی مدد کی جا سکی ہے اور ان لوگوں کو بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے کے لئے حکومت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ نے چھوڑ دیا ہے۔

ان متاثرین کی کئی ایکڑ کھڑی سر سبز و شاداب فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جانور سیلابی پانی میں بہہ گئے ۔

(جاری ہے)

جب ان خاندانوں نے ترستی آنکھوں اور حسرت و یاس کا دم توڑنے کی خاطر ضلعی انتطامیہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی امداد دینے سے انکار کردیا جب مجبور و بے بس افراد پٹواری اور تحصیلدار کے دربار میں حاضر ہوئے تو پٹواری ناصر نے ان متاثرین سے فی گھر ایک ہزار روپے خیموں کی وصولی تو کر لی مگر خیموں کی بجائے دھکے دیکر بھگا دیا اور وصول کی گئی رقم سے بھی انکاری ہو گیااس سلسلہ میں جب اسسٹنٹ کمشنر شمائلہ منظور سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ تمام متاثرین کو مکمل امداد فراہم کی جارہی ہے پٹواری کی طرف سے ملنے والی شکایت کی انکوئری کی جائے گی .

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں