چترال، سرحد رورل سپورٹ پروگرام نے ہینڈ پمپ کے ذریعے پینے کی صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز کردیا،چترال ٹاؤن کی30ہزار سے بھی زیادہ گھرانے مستفید ہوں گے،طارق احمد

جمعہ 28 فروری 2014 19:46

سپورٹ چترال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28 فروری ۔2014ء) سرحد رورل سپورٹ پروگرام نے چترال ٹاؤن کے ان علاقوں میں ہینڈ پمپ کے ذریعے پینے کی صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز کردیا جہاں موسم گرما میں موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں سیلاب کی وجہ سے واٹر سپلائی اسکیم متاثر ہونے پر مقامی لوگوں کو دور دراز کے مقامات سے پانی موٹر گاڑیوں پر لانا پڑ تا تھا۔

چترال ٹاؤن میں واقع دو یونین کونسلوں میں ہینڈ پمپ منصوبے پر کام موڑدہ گاؤں سے کیاجائے گا جہاں تین عدد پمپ نصب کئے جائیں گے ۔ جمعے کے روز موڑدہ کے مقام پر مقامی کمیونٹی کے ساتھ ڈائیلاگ کے موقع پر ایس آر ایس پی کے ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر طارق احمد نے کہا کہ یہ منصوبہ ملاکنڈ ڈویژن کے شورش زدہ علاقوں کے لئے یورپین یونین کی مالی تعاون سے شروع کردہ پیس پراجیکٹ کے تحت کئے جارہے ہیں جس سے چترال ٹاؤن کی30ہزار سے بھی زیادہ گھرانے مستفید ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موسم گرما میں سیلاب کے ساتھ پینے کے صاف پانی کی دستیابی کامسئلہ سنگین صورت اختیار کرجاتا تھا جس کا ادراک کرتے ہوئے ادارے کے چیف ایگزیکٹیو افیسر شہزادہ مسعود الملک نے فی الوقت پندرہ مقامات پر کنووں کی کھدائی اور ہینڈ پمپ کی تنصیب کی منظور ی دے دی جن کی تعداد کو ضرورت کے مطابق بڑہائے جائیں گے۔ طارق احمد نے کہا کہ ایس آر ایس پی نے چترال ٹاؤن کی بجلی کا مسئلہ حل کرنے کی طرف بھی عملی قدم اٹھاتے ہوئے پیس پراجیکٹ کے زیر اہتمام چترال گول اور شالی کے مقامات پر چھوٹے پن بجلی گھرتعمیر کرنے فیصلہ کیا ہے جس پر کام عنقریب شروع کئے جائیں گے جن کی مجموعی جنریشن 1.6میگاواٹ سے زیادہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ان منی ہائیڈرو پاؤر پراجیکٹوں کی تکمیل کے بعد چترال ٹاؤن اور مضافات میں بجلی کا بحران کسی حد تک حل ہوجائے گا۔ انہوں نے موڑدہ گاؤں میں نکاسی آب اور سینی ٹیشن کے لئے ایک جامع اورمربوط نظام وضع کرنے کا بھی اعلان کیا جس کا مطالبہ علاقے کے عوام نے کیا تھا۔ پاکستان غربت مکاؤ فنڈ کے پراجیکٹ منیجر صلاح الدین صالح نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ تنظیم سازی کے ذریعے دیہی اشتراکی ترقی کے منزل کی راستے پر گامزن ہوجائیں جو کہ موجودہ دور کا تقاضا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ایس آرا یس پی جیسے اداروں سے چھوٹے پیمانے پر دیہی ترقی کے کاموں کے لئے کمیونٹی کو آگے آنے اور تنظیم کو فعال بنیاد وں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے جس کے بغیر ترقی کے عمل سے محروم رہنا پڑے گا۔ اس سے قبل سائٹ انجینئر فرید احمدا ور سوشل آرگنائزر اصحاب احمد نے منصوبے کی تکنیکی پہلو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ موڑدہ کے تین مقامات پر کنووں کی کھدائی اور ہینڈ پمپوں کی تنصیب پر مجموعی طور پر 8لاکھ 5ہزار روپے کی لاگت آئے گی۔ ایس آر ایس پی کے مانیٹرنگ اینڈ ایوالویشن افیسر شاہ فیصل بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں